ٰحکومت گرانا کوئی بڑا مسئلہ نہیں، رانا ثناءاللہ کا ایک بار پھر دعویٰ


اسلام آباد: مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ حکومت کے وزرا نواز شریف کی بیماری کو لے کر چرب زبانی کر رہے ہیں، ان میں سے کوئی جوشی بنا ہوا ہے تو کئی حکیم، نواز شریف کی دل کی سرجری ہو چکی ہے، پہلے میڈیکل بورڈ نے بتایا تھا کہ ان کے دل کا سائز بڑھ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دل کی بیماری کا معاملہ ہے اگر ان کی ضمانت ہو جائے تو اپنے ذاتی معالج سے مشورہ کر کے بیماری کا علاج کرنا چاہتے ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ضمانت میاں نواز شریف کا حق ہے، ان کے اپریل میں لندن چلے جانے والا بیان صرف چرب زبان شیخ رشید ہی کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر شیخ رشید پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں جاتے ہیں تو وہ شہباز شریف کے سامنے کوئی بھی بات کرنے کی جرات نہیں کر سکتے، 2009 میں یہ مسلم لیگ ن میں شمولیت کے لئے میاں برادران کے آگے پیچھے پھرتے تھے۔

لیگی رہنما نے کہا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت گرانا کوئی مشکل کام نہیں ہے، ان کی غلط پالیسیوں کے باعث معیشت کا برا حال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سال کے بعد عبوری حکومت کا اقتدار سنبھالنے کے امکانات موجود ہیں جو چند ماہ تک الیکشن کروا سکتی ہے۔

پاکستان میں غیر یقینی کی فضا موجود نہیں، ڈاکٹر اشفاق حسن

ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ اگر ملک میں واقعی غیر یقینی کی فضا قائم ہے تو یہ فضا غیر ملکی سرمایہ کاروں کو نظر نہیں آ رہی، پاکستان میں تاریخ کی بڑی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا بڑی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار ہیں جو کہ ثابت کرتا ہے کہ پاکستان میں غیر یقینی کی فضا موجود نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط بہت سخت ہیں جو ملکی مفاد میں نہیں، عالمی معاشی ایجنسیاں سازش کے تحت غلط ریٹنگز دیتی ہیں تاکہ پاکستان آئی ایم ایف کی جانب جائے۔

ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے سود کے شرح میں اضافے کے حق میں نہیں ہوں اور نہ ہی اس کی ضرورت تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی معاشی ٹیم کی جانب سے جو غلط اعداد وشمار اداروں نے دی اس پر غلط فیصلے لے لئے گئے۔

بغیر کسی معاہدے کے امریکی فوج کا انخلا پاکستان کے حق میں نہیں، صحافی احمد رشید

سینئر صحافی احمد رشید نے کہا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلٹ ٹرمپ کو ابھی یہ کہا جا رہا ہو گا کہ ابھی وہ افغانستان سے افواج کے نکلنے کا اعلان نہ کریں کیوں کہ مزید مذاکرات کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے افغانستان اور شام کے معاملات کو ایک طرح سے ہینڈل کیا جا رہا ہے جو کہ غلط ہے۔

احمد رشید نے کہا کہ طالبان میں بھی کچھ گروہ موجود ہیں جو اب بھی بندوق کے ذریعے افغانستان کو فتح کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سالوں پر محیط امریکہ کی جانب سے افغانستان کی بم باری سے طالبان کا بڑا نقصان ہوا ہے اور وہ اب تھک چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے معاملے پاکستان کا کردار بدل چکا ہے، پاکستان کے لئے سب سے بڑا مسئلہ تب پیدا ہو گا اگر امریکہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان کوئی سمجھوتہ طے کئے بغیر اپنی فوج کا افغانستان سے انخلا کا اعلان کر دے۔

کشمیر کے زمینی حقائق میں تبدیلی رونما ہوئی ہے، خورشید محمود قصوری

سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف دور میں کافی کام ہو چکا تھا اور کشمیر کے معاملے کے حل کے لئے دونوں ممالک میں کافی حد تک اتفاق رائے ہو چکا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا حل مذاکرات میں ہی ہے دونوں ممالک جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے، اب کشمیر کے زمینی حقائق میں بھی بہت بدلاؤ آ چکا ہے، بھارتی خود کشمیر میں گھس بیٹھئے کی بات کرنے سے کتراتے ہیں۔


متعلقہ خبریں