لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے بسنت منانے کے معاملے پر حکومت پنجاب سے کل جواب طلب کر لیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں حکومت پنجاب کی جانب سے بسنت منانے کے اعلان کے خلاف دی گئی درخواست کی سماعت ہوئی۔ لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس امین الدین نے صفدر شاہین پیر زادہ ایڈووکیٹ کی درخواست پر کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے منگل کو جواب طلب کر لیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بسنت خونی کھیل کی شکل اختیار کر گیا تھا جس کی وجہ سے اس پر پابندی لگائی گئی تھی اور کوئی بھی ایسی تفریح جو انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنے، اس کی اجازت دینا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ حکومت عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے بسنت جیسے خونی کھیل کی اجازت دے رہی ہے جب کہ ڈور پھرنے کے واقعات سے بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں اور پتنگ بازی کی وجہ سے اربوں روپے کی قومی املاک کا نقصان بھی ہو چکا ہے۔
درخواست گزار صفدر شاہین پیر زادہ ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ حکومت کی جانب سے بسنت کی اجازت دینے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے پنجاب حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت منگل 15 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔