کراچی: ڈیفنس میں زہریلا کھانا کھانے سے دو بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر ریسٹورنٹ کے دو افسران گرفتار کر لیے گئے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے عامر اختر اور عرفان علیم کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان کو مقدمہ نمبر 206/18 میں گرفتار کیا گیا ہے، مقدمہ قتل بالسبب اور کھانے پینے کی اشیاء میں بھی ملاوٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
دونوں ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں تفتیشی افس نے بتایا کہ کامران تجمل عابد کیس میں مفرور ہیں۔
تفتیشی افس نے عدالت سے استدا کی کہ ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے مگرعدالت نے دونوں ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ 10 نومبر کو کلفٹن کریک وسٹا اپارٹمنٹ کے رہائشی دو بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔ واقعے کا گورنر سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی، اس کے بعد پولیس نے پلے لینڈ سے پانچ افراد کو حراست میں بھی لے لیا تھا۔
جاں بحق ہونے والے بچوں میں ڈیڑھ سالہ احمد اور پانچ سالہ محمد شامل ہیں جبکہ بچوں کی والدہ عائشہ کو بھی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
واقعے کے بعد ریسٹورنٹ کو فوری طور پر سیل کرتے ہوئے کھانوں کے نمونے تجزیے کے لیے بھجوائے گئے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق کھانے کے سیمپل میں خوراک کے غیر میعاری ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بچوں کو غیر معیاری کھانا کھانے سے فوڈ پوائزننگ ہوئی، فوڈ پوائزننگ سے بچوں کو الٹیاں ہوئیں۔