خیبرپختونخوا کے تعلیمی معیار کا بھانڈا پھوٹ گیا

اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں 100 سے زائد طلبا کو جعلی ڈگریاں دینے کا انکشاف

پشاور: خیبرپختونخوا میں تعلیمی معیار کی بہتری کا بھانڈا پھوٹ گیا، صوبے بھر سے طلبا نے داخلے کے لیے پشاور کے چار کالجز کا رخ کرلیا۔

خیبرپختونخوا میں کالجز اور سیکنڈری اسکولوں کی مجموعی تعداد 212 ہے لیکن اس کے باوجود صوبے بھر کے طلبا کی خواہش ہے کہ اُن کا داخلہ  صرف اسلامیہ کالج، گورنمنٹ کالج، سائنس کالج  اور ایڈورڈ کالج میں ہو۔

اس بارے میں طلبا کا مؤقف ہے کہ ان بڑے کالجز میں تعلیم حاصل کرنے سے ملازمت فوری مل جاتی ہے۔

چیئرمین  بورڈ  آف انٹرمیڈیٹ  اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور ڈاکٹر فضل الرحمان نے صوبے کے معیار تعلیم کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا  کہ طلبا کی صرف چار کالجز میں داخلے کی خواہش صوبے کا معیار تعلیم بہتر نہ ہونا ہے۔

2018  میں پشاور کے ایک لاکھ  5 ہزار طلبا انٹرمیڈیٹ امتحانات میں کامیاب ہوئے جن میں سے  پرائیویٹ طلبا کی تعداد 66 ہزار ہے۔

پشاورمیں ایک سو سے زائد کالجز اور سکینڈری اسکولز ہیں تاہم طلبا کی نظریں پشاور کے صرف چار کالجز پر ہی مرکوز ہیں، پورے صوبے کا بوجھ برداشت کرنے والے پشاور کے چاروں کالجز میں انٹرمیڈیٹ داخلے کے لیے میرٹ کی آخری حد بانوے فیصد  نمبرز ہیں۔


متعلقہ خبریں