اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے دیامر میں اسکول جلائے جانے کے معاملے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری کشمیر افیئرز سے 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
دوسری جانب چیف سیکرٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ نے دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اسکولوں کا دورہ کیا اور متاثرہ اداروں کو جلد ازجلد بحال کرکے درس و تدریس کا سلسلہ شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔
چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے کمشنر دیامر ڈویژن اور سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کو فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
ایس ایس پی رائے محمد اجمل نے واقعات اور اس کے بعد کے معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ دہشت گردی کے بعد سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور تمام جگہوں پر ناکے لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم دشمن عناصر کے خلاف علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے جس میں چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مزید جانیں: دیامر میں 13 تعلیمی اداروں پر دہشت گردوں کا حملہ
گزشتہ روزگلگت بلتستان کے اہم ضلع دیامر میں دہشت گردی کی پراسرار کارروائیوں میں مختلف مقامات پر واقع 13 تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ضلع دیامر کے نواحی علاقے داریل میں واقع آرمی پبلک اسکول میں آگ لگائی گئی جس سے تعلیمی ادارہ شدید متاثر ہوا تھا۔
دیامر کے مضافاتی علاقوں تانگی، ہوڈر، کھنبری سمیت متعدد جگہوں پر مختلف اسکولوں میں آگ لگائی گئی جس نے تعلیمی اداروں کو بری طرح متاثر کیا تھا۔
متعلقہ خبر: نگراں وزیراعظم نے دیامر میں اسکول جلانے کا نوٹس لے لیا
پولیس حکام کے مطابق گیارہ درس گاہیں آگ لگنے کے باعث مکمل تباہ ہو چکی ہیں۔
تعلیمی اداروں کے خلاف پراسرار کارروائی کے بعد داریل میں شہریوں نے ریلی نکالی اور ملوث افراد کے خلاف قرار کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
واقعے کے ذمہ دارے افراد کے متعلق پولیس حکام کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی میں مقامی افراد ملوث ہیں۔