مریم نو از کی اڈ یا لہ جیل سے سہا لہ ریسٹ ہاؤس منتقلی موخر

مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے متعلق سفارشات وزیراعظم کو ارسال

فائل:فوٹو


راولپنڈی: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ  مریم نواز کو اڈیالہ جیل سے سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقل کرنے کا فیصلہ عارضی طور پر واپس لے لیا گیا ہے، ریسٹ ہاؤس پر تعینات رینجرز اور پولیس کی نفری ہٹا لی گئی  ہے اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کی خصوصی میڈیکل ٹیم  کو بھی واپس بھیج دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز کی منتقلی کا فیصلہ موخر کرنے کی وجہ ان کا یہ سخت موقف تھا کہ وہ  اپنے باپ کو اکیلے اڈیالہ جیل میں چھوڑ کر سہالہ پولیس ٹریننگ کالج ریسٹ ہاؤس نہیں جا سکتیں۔

مریم نواز کے اس موقف کے بعد ان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی موخر کرنے کا فیصلہ رات گئے سہالہ ریسٹ ہاؤس میں جیل حکام  اور اسلام آباد  پولیس کی باہمی مشاورت کے بعد کیا گیا۔

نواز شریف اور مریم نواز 13 جولائی کو لندن سے وطن واپس آئے تھے جس کے بعد انہیں گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا، مریم نواز نے اس وقت بھی باپ کو جیل بھیجنے  اور خود کو سہالہ ریسٹ ہاؤس  پہنچانے کی سختی سے مخالفت کی تھی اور سرکاری حکام پر واضح کیا تھا کہ وہ بھی اپنے والد کے ساتھ جیل جائیں گی۔

جمعہ کی صبح مریم نواز کی اڈیالہ جیل راولپنڈی سے سب جیل سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی کا امکان تھا جس کے پیش نظر پمزاسپتال کی میڈیکل ٹیم سہالہ ریسٹ ہاؤس پہنچ گئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سب جیل کے لیے دس لیڈی ڈاکٹرز، تین  نرسیں اور دو ایمبولینس گاڑیاں مختص کی گئی تھیں، ڈاکٹرز اور نرسوں نے تین شفٹوں میں ڈیوٹی کرنی تھی جبکہ پمز اسپتال کی ایمبولینس چوبیس گھنٹے سہالہ ریسٹ ہاؤس پر تعینات کی جانی تھی۔

چیف کمشنر اسلام آباد نے سہالہ ریسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دیا  تھا اور اس کی سیکیورٹی بھی ہائی الرٹ کر دی گئی تھی، حکام کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی جیل سے ریسٹ ہاؤس منتقلی کا فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز سات روز گزرنے کے بعد بھی خود کو جیل کے ماحول میں نہیں ڈھال سکیں اور انہوں نے جیل حکام سے صفائی ستھرائی سے متعلق بارہا شکایات کی ہیں۔

جیل ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل کی سیکیو رٹی کو ہا ئی الرٹ کر دیا گیا ہے اورمر یم نواز کو مزید محتا ط  رہنے کی ہدایت  کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں