غزہ کے لیے امداد لے جانے والی ”صمود فلوٹیلا” کے اطالوی کارکن توماسو بورتولازی نے اسرائیلی حراست کے دوران اسلام قبول کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ امدادی سامان لے جانے والے صمود فلوٹیلا کے اطالوی کارکن نے گرفتاری کے بعد دوران قید اسلام قبول کرلیا۔ اور رہائی کے بعد اپنے اسلام قبول کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قید میں ایک روحانی لمحہ ان پر وارد ہوا جس نے ان کے دل کو سکون اور یقین عطا کیا۔ یہ وہ لمحہ تھا جس نے مجھے سکینت اور یقین بخشا۔
انہوں نے کہا کہ اس کیفیت اور روحانی تجربے کے نتیجے میں انہوں نے اسرائیلی جیل میں ہی اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
موسوبورتولازی کی اسلام قبول کرنے کی خبر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
عرب صارفین نے ماسو بورتولازی کے اس روحانی سفر کو ”ظلم کی اندھیری کوٹھڑی سے ایمان کی روشنی تک کا سفر” قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کھانسی کا شربت پینے سے 11 بچوں کی موت، ڈاکٹر گرفتار
واضح رہے کہ اطالوی رضاکار کو فلوٹیلا مشن کے دوران اسرائیلی فورسز نے گرفتار کر لیا تھا۔ اور بعد ازاں انہیں دیگر قیدیوں کے ہمراہ رہا کر دیا گیا۔

