قطر حملے میں محفوظ رہنے والے حماس رہنما خلیل الخیہ پہلی بار منظر عام پر آ گئے

Hamas leader

قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیلی حملے میں محفوظ رہنے والے حماس کے سینئر رہنما اور جنگ بندی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیہ منظر عام پر آ گئے۔

اسرائیل نے دوحہ میں حملہ کرکے خلیل الحیہ سمیت تمام فلسطینی مزاحمت کاروں کو شہید کرنے کی کوشش کی تھی تاہم حماس کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ حملے کے بعد پہلی مرتبہ منظر عام پر آ گئے ہیں۔

صمود فلوٹیلا میں سوار پاکستانی شہریوں کی محفوظ اور فوری واپسی کیلئے سرگرم ہیں ، دفتر خارجہ

عرب ٹی وی کو انٹرویو میں خلیل الحیہ نے حملے میں اپنے بیٹے اور اپنے چیف آف اسٹاف کی شہادت کے حوالے سے بھی بتایا ، انہوں نے اپنے شہید بیٹے اور دیگر شہداء کی نماز جنازہ بھی پڑھائی تھی۔

اسرائیل نے فضائی حملے میں خلیل الحیہ کی شہادت کا دعویٰ کیا تھا تاہم حماس نے واضح کیا تھا کہ حملے میں خلیل الحیہ سمیت حماس کی قیادت محفوظ رہی ہے۔

واضح رہے ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ غزہ امن منصوبے پر مذاکرات کا پہلا مرحلہ 6 اکتوبر سے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں شروع ہو گا، جہاں تکنیکی نوعیت کے مذاکرات ہوں گے۔

فلوٹیلا کے مزید 137 کارکن بیدخل ، انسانیت سوز سلوک کا انکشاف

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق ایک باخبر سفارتی ذریعے نے بتایا کہ مذاکرات کے لیے حماس کا وفد اتوار کو دوحہ سے قاہرہ روانہ ہو گا جبکہ قطری وفد بھی امن منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لیے مذاکرات میں شرکت کرے گا۔


متعلقہ خبریں
WhatsApp