امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کے ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کر دیئے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ شام پر سے 2004 میں لگائی گئیں ان پابندیوں کو اٹھایا جائے گا جس میں شامی حکومت کی جائیداد کو منجمد کیا گیا تھا۔
امریکا نے مزید 10 ایرانی شخصیات اور 27 اداروں پر پابندیاں لگا دیں
ترجمان نے بتایا کہ سابق شامی صدر بشارالاسد، داعش اور ایرانی اتحادیوں پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔ امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا شام کو دہشتگردی کی معاون ریاست قرار دینے کے فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے۔
دوسری جانب شامی وزیر خارجہ نے امریکا کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پابندیاں اٹھانے سے شام عالمی برادری کے لیے کھل جائے گا، پابندیاں ہٹنے سے معاشی بحالی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی۔