اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے مہمند اور بھاشا ڈیموں کی تعمیر کے لیے کھولے گئے خصوصی اکاؤنٹ میں پاکستانی شہریوں کی جانب سے عطیات جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔
عدالت عظمیٰ کے سربراہ نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ اسٹیٹ بینک یہ تاثر دینا بند کرے کہ اکاؤنٹ حکومت نے کھولے ہیں کیونکہ ڈیموں کی تعمیرکے لیے عطیات جمع کرنے کے لیے اکاؤنٹ حکومت نے نہیں کھولے ہیں بلکہ سپریم کورٹ کے کہنے پر کھولا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ کل کوئی کہہ رہا تھا کہ کپڑے اور چپلیں بیج کرڈیم بنائیں گے تو انہوں نے استفسار کیا کہ پھر چپلیں اور کپڑے پہلے کیوں نہیں بیچے؟
چیف جسٹس آف پاکستان نے دوران سماعت کہا کہ اب جائیں کپڑے اور چپلیں بیچ کر پیسے فنڈ میں دے دیں۔ انہوں نے کہا کہ کار خیرمیں حصہ لینے کے لیے لوگ جگہ جگہ گھوم رہے ہیں مگر وہ حکومت کو پیسے دینا نہیں چاہتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں ڈیم کے لیے پیسے دینے والوں کے ہاتھ چومنے چاہئیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ ڈیم کے لیے بنائے گئے اکاؤنٹ کا آڈٹ ہوگا اور وہ ہر چیز پر خود نظر رکھیں گے، پہرہ دیں گے، کسی کو کمیشن کھانے دیں گے اور نہ ہی کوئی کرپشن ہونے دیں گے۔