قومی کمیشن کا ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار

National Commission

اسلام آباد: قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو) نے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کی گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ 2025 میں پاکستان کی درجہ بندی پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔

این سی ایس ڈبلیو کی چیئرپرسن ام لیلیٰ اظہر نے ڈیٹا کی نمائندگی اور اس کے پیش اور ظاہر کیے جانے کے مسائل اور انداز کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹنگ کے طریقہ کار پر سوالات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار موجود ہیں لیکن پیش نہیں کیے جاتے۔ اور رپورٹ کے نتائج صنفی مساوات پر ملک کی پیش رفت کی درست عکاسی نہیں کرتے۔

ام لیلیٰ نے کہا کہ کمیشن نے رپورٹ کے طریقہ کار کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ جو کہ محدود نمونوں کے سائز کے تصوراتی سروے پر انحصار کرتا ہے۔ جو زیادہ تر خود خواتین کے بجائے مردوں کے ذریعے بھرا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نقطہ نظر نے ایک متزلزل نقطہ نظر کو جنم دیا ہے اور صنفی مساوات پر پاکستان کی حقیقی پیش رفت کو نقصان پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی الیکٹرک ویکلز پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت

این سی ایس ڈبلیو کی چیئرپرسن نے کہا کہ رپورٹ کے تشویشناک ہونے کا اندازہ “وزارتی عہدوں پر خواتین” کے اعشاریہ میں واضح ہوتی ہے۔ جہاں پاکستان کو وفاقی سطح پر ایک خاتون وزیر، ایک خاتون وزیر اعلیٰ، اور پنجاب، سندھ اور بلوچستان کی صوبائی کابینہ میں خواتین وزراء ہونے کے باوجود 0 اسکور دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی کمیشن برائے وقار نسواں نے پاکستان میں خواتین کی حیثیت کی درست نمائندگی کو یقینی بناتے ہوئے درست ڈیٹا اکٹھا کرنے اور اس کی تشہیر کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں