ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا ہے کہ بھارت نے پانی روکا تو دہائیوں طویل نتائج ہوں گے،امید کرتا ہوں ایسا وقت کبھی نہ آئے لیکن اگر ایسے اقدامات کیے گئے تو دنیا دیکھے گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پاکستان کا پانی روکنے کی ہمت نہ کرے،پاگل شخص ہی سوچ سکتا ہے کہ وہ24کروڑ سے زائد لوگوں کا پانی روکے۔
معصوم شہریوں کے خون کے ہر قطرے کا حساب لیا جائے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
بھارت نے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کیا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے،پاکستان کی مسلح افواج پیشہ ور افواج ہیں،ہم اپنے کیے گئے وعدوں کی مکمل پاسداری کرتے ہیں۔
ہم سیاسی حکومت کی ہدایات کو مکمل طور پر حرف بہ حرف مانتے ہیں ،بھارت نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیں گے،دشمن کی جارحیت پرہمارا جواب فوری ہوگا۔
تصدیق کر سکتا ہوں چھٹا گرنے والا بھارتی طیارہ میراج 2000 ہے ،ہم نے صرف بھارتی طیاروں کو نشانہ بنایا،ہم مزید کارروائی کرسکتے تھے مگر ہم نے ضبط کا مظاہرہ کیا ،پاکستان کے تمام فضائی اڈے مکمل طور پر فعال ہیں۔
پاکستانی فضائیہ کے پاس وہ ذرائع موجود ہیں جن کی مدد سے وہ فوری اڈوں کو فعال کر سکتی ہے،مقبوضہ کشمیر میں ظلم وجبر کی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،بھارت جب تک کشمیر پر بات نہیں کرتا ،مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔
علاوہ ازیں غیر ملکی ٹی وی آر ٹی عریبیہ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاک بھارت تناؤ کو سمجھنے کے لیے اس کا پس منظر جاننا بہت ضروری ہے، بھارت خطے، خاص طور پر پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔
لوگ کہتے تھے فوج کام نہیں کرتی، اب بتائیں؟ ڈی جی آئی ایس پی آر
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت حقیقت چھپانے کے لیے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے، پہلگام واقعے کے چند منٹ بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کو الزام لگانا شروع کر دیا۔
ان کا کہنا تھا ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے دو دن بعد تسلیم کیا کہ تفتیش ابھی جاری ہے، بغیر تفتیش اور شواہد کے الزامات لگانا کہاں کی دانشمندی ہے؟۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے کہا ثبوت ہے تو غیرجانبدار ادارے کو دیں، ہم تعاون کے لیے تیار ہیں، بھارت نے اس منطقی پیشکش کو رد کر دیا، بھارت نے یکطرفہ کارروائی میں ہماری مساجد پر میزائل داغے اور بچوں، خواتین اور بزرگوں کو شہید کیا۔ بھارت پاکستان میں جاری دہشتگردی کااصل سرپرست ہے، چاہے وہ خوارج ہوں یا بلوچستان میں سرگرم دہشتگرد گروہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کی مقدس ذمہ داری ملک کی خودمختاری اور سرحدوں کا تحفظ ہے، ہم نے یہ ذمہ داری پوری کی اور ہر قیمت پر کریں گے، پاکستان نے جارحیت کا فوری،سخت اور مؤثر جواب دیا جس سے دشمن کو حقیقت کا سامنا ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ 6 اور 7 مئی کی رات کو بھارت نے حملہ کیا،پاک فضائیہ نے بھارت کے 5 طیارے گرائے، دشمن نے ہمیں ڈرانے کے لیے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے ، بھارت کیخلاف قوم اور افواج پاکستان سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہو گئیں ، بھارت بھول گیا کہ پاکستان کی قوم اور اس کی افواج نہ کبھی جھکتی ہیں، نہ جھکائی جا سکتی ہیں۔
بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی صورت میں تیز اور یقینی جواب دیا جائیگا ، ترجمان پاک فوج
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ10مئی کو پاکستان نے نہایت ذمہ داری اور احتیاط سے صرف بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، ایک بھی شہری ہدف کو نقصان نہیں پہنچایا یہ ایک مناسب، منصفانہ اور متوازن جواب تھا، بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان نے خود آ کر جنگ بندی کی درخواست کی، ہم امن اور استحکام کے خواہاں ہیں، تو ہم نے کہا کہ کیوں نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھی زبردست کام کرتے ہوئے عالمی برادری کو انگیج کیا، ہم پرتشدد قوم نہیں،ہم ایک سنجیدہ قوم ہیں، پاکستان کی پہلی ترجیح امن ہے۔