اپوزیشن لیڈر سینیٹ شبلی فراز کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے نہروں کے منصوبے پر مؤقف میں تضاد ہے، آصف زرداری نے میٹنگ میں منصوبے کو منظور کیا، مشترکہ اجلاس میں تقریر کے دوران انکار کر دیا جب کہ سندھ کے عوام احتجاج کر رہے ہیں۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے مطالبات کو سپورٹ نہیں کر رہی۔ عوام سراپا احتجاج اور سخت نالاں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف کینالز کے معاملے پر منافقانہ ہے۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل نہیں کرتا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو سینیٹ الیکشن کروانے کا کہا تو اس کا جواب بھی نہیں آیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دلیل دی گئی کہ تاج حیدر کا انتقال ہوا ہے، اس لیے ان کی نشست پر الیکشن ہوگا جبکہ ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دیا ہے، اس لیے وہاں الیکشن نہیں ہوسکتا۔یہاں یہ تماشا بھی ہوا کہ تحریک پر گنتی کا نتیجہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ حکومت ہار گئی تھی۔
سیاسی جماعتوں کا اتحاد بننے جارہا ہے، شبلی فراز کا دعویٰ
شبلی فراز کی تقریر کے دوران ن لیگ کے سینیٹر نے کورم کی نشاندہی کی جس پر اجلاس پچیس اپریل تک ملتوی کر دیا گیا۔