پاکستان کی صفِ اول کی مائیکرو فنانس تنظیم کشف فاؤنڈیشن نے خواتین کی معاشی خودمختاری اور کاروباری ترقی کے 30 سال مکمل ہونے پر لاہور کے معروف فلیٹیز ہوٹل میں “کشف ویمن انٹرپرینیورشپ ایوارڈز 2025” کی تقریب کا انعقاد کیا۔
تقریب معروف اداکارہ ثانیہ سعید کی میزبانی میں ہوئی، جس میں پاکستان بھر سے خواتین کاروباری شخصیات کے شاندار سفر کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
تقریب کی صدارت سلطانہ صدیقی (صدر و بانی، ہم نیٹ ورک لمیٹڈ) اور روشانے ظفر (بانی و منیجنگ ڈائریکٹر، کشف فاؤنڈیشن ) نے کی۔ 12 نمایاں خواتین کو ایوارڈ سے نوازا گیا جن میں پائیداری، جدت، ورثے کی دستکاری کا تحفظ، اور سماجی اثر شامل تھے جو خواتین کی قیادت میں چلنے والے کاروباروں کی اہمیت اور اثرات کو اجاگر کرتے ہیں۔
سلطانہ صدیقی کو بکنگھم شائر نیو یونیورسٹی نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نواز دیا
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روشانے ظفر نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں میں کشف فاؤنڈیشن نے ان خواتین کی سرپرستی کی جو رکاوٹوں کو عبور کرکے نہ صرف اپنے لیے بلکہ اپنے ارد گرد کے معاشرے کے لیے بھی ترقی کا ذریعہ بنیں۔ یہ ایوارڈز ان کے جذبے اور حوصلے کا جشن ہیں۔ پاکستانی خواتین عالمی سطح پر مقابلہ کر سکتی ہیں، اور اپنی محنت اور صلاحیتوں سے دنیا میں اپنا مقام بنا رہی ہیں۔
تقریب سے سلطانہ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی خواتین کاروباری شخصیات ہیں۔ ان کی کامیابیوں کا جشن نئی نسلوں کو بڑے خواب دیکھنے اور انہیں پورا کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
تقریب کا خاص پہلو “پاور ریمکس” کے عنوان سے ہونے والا ایک بصیرت افروز پینل مباحثہ تھا، جسے مشہور اداکار و ہدایتکار عمیر رانا نے کنڈکٹ کیا۔ پینل میں ماہین رحمان سی ای او، انفرازمین، فاطمہ اسد سعید سی ای او عبیکس، عندلیب عباس سی ای او فرینکلن کوی پاکستان اور ڈاکٹر سارہ سعید خرم (سی ای او، صحت کہانی) نے شرکت کی اور صنفی برابری، جدیدیت اور مالی شمولیت پر اپنے تجربات شیئر کیے۔
صدر ہم نیٹ ورک سلطانہ صدیقی کا ایس آئی یو ٹی کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان
ایوارڈز کی تقریب میں خواتین کاروباری شخصیات کی جدت، عزم اور سماجی اثرات کو بھرپور سراہا گیا۔ بعد ازاں ایک دل کو چھو لینے والی “فائر سائیڈ چیٹ” کا اہتمام کیا گیا، جس میں روشانے ظفر نے ایوارڈ یافتہ خواتین سے ان کے سفر کی کہانیاں سنیں اور ان کے کاروباروں کے معاشرے پر مثبت اثرات پر روشنی ڈالی۔
تقریب کے اختتام پر کشف فاؤنڈیشن کی 30 سالہ خدمات کی مناسبت سے ایک خصوصی نغمے کی جھلک پیش کی گئی، جو تنظیم کے طویل المدتی اثرات اور خواتین کی ترقی کے سفر کی علامت ہے۔
1995 میں قائم ہونے والی کشف فاؤنڈیشن پاکستان کی پہلی مخصوص مائیکرو فنانس تنظیم ہے جو کم آمدنی والی خواتین کو مالی شمولیت، کاروباری تربیت اور وکالت کے ذریعے بااختیار بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ گزشتہ 30 برسوں میں کشف فاؤنڈیشن 2.8 ملین سے زائد خواتین کو قرض فراہم کر چکی ہے، جس سے نہ صرف معاشی آزادی حاصل ہوئی بلکہ کمیونٹیز میں بھی مثبت تبدیلی آئی ،تقریب کے پارٹنر میں ڈائولینس، ای ایف یو لائف، جوبلی لائف، انفراضامن پاکستان اور انٹرلوپ ہولڈنگ شامل تھے۔