پاکستانی نژاد برطانوی ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے برطانیہ میں پی آئی اے کی پروازوں سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
انہوں نے برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیکرٹری کو مراسلہ لکھا، جس میں انہوں نے کہا کہ یورپی یونین ایوی ایشن ایجنسی نے بھی پی آئی اے سے پابندی ہٹادی ہے۔
برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ بھی پی آئی اے پر پابندی ہٹائے، مراسلہ میں کہا گیا کہ براہ راست پروازوں سے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو سہولت میسر ہوگی۔
برطانوی ممبر پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ براہ راست پروازیں نہ ہونے سے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہے،یورپ کی طرح برطانیہ میں بھی پاکستانی ایئرلائنز کی فوری بحالی کے اقدامات کیے جائیں۔
پی آئی اے کا کینیڈا سے آنیوالی پروازوں کے ٹکٹ پر 10 فیصد رعایت کا اعلان
واضح رہے کہ یورپی کمیشن اور یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی پروازوں پر عائد پابندی اٹھالی ہے۔وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پر عائد پابندی کا اٹھنا ایک یادگار موقع ہے،پی آئی اے اور ایوی ایشن انڈسٹری تباہی کے دہانے پر آگئی تھی،پی آئی اے کا آپریشن جلد بحال ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے جلد برطانیہ اور دیگر ممالک کیلئے پابندی بھی ہٹ جائے گی،پی آئی اے کی دیگر پروازوں سے ریٹنگ بہتر ہوئی ہے،پابندی اٹھنے سے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل میں آسانی ہوگی۔
علاوہ ازیں پی آئی اے کو یورپ کیلئے پروازیں آپریٹ کرنے کا سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیا گیا ہے،یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کو سرٹیفکیٹ جاری کردیا۔اجازت نامہ کمرشل ایئرٹرانسپورٹ آپریشنز کے لیے جاری کیاگیا،سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ ایئرلائن نے ایاسا قواعد وضوابط پر مکمل عملدرآمد کا ثبوت فراہم کیا ہے۔
دوسری جانب سفری پابندیوں کے باعث پی آئی اے اور ایوی ایشن کو تقریبا 450 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔ذرائع نجکاری کمیشن کے مطابق گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں پی آئی اے کو تقریبا 220 ارب روپے کا نقصان ہوا، جبکہ یورپی روٹس پر پابندی کے باعث سول ایوی ایشن کو بھی 250 ارب کا نقصان ہوا۔