سندھ کابینہ میں ردوبدل اور قلمدان کی تبدیلیاں کردی گئیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن سے ایکسائزاورنارکوٹکس کنٹرول کا محکمہ واپس لے لیا گیا جبکہ وہ محکمہ ٹرانسپورٹ، ماس ٹرانزٹ اورانفارمیشن کی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔
مصنوعی بارش کی مقامی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ
مکیش کمار چاولہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ، دوست علی راہموں کو وزیر اعلیٰ سندھ کا مشیر، ماحولیات ، موسمیاتی تبدیلی اور کوسٹل ڈویلپمنٹ اور لال چند اوکرانی کو وزیر اعلیٰ سندھ کا معاون خصوصی برائے اقلیتی امورمقرر کردیا گیا۔
محکمہ لائیو اسٹاک کا قلمدان صوبائی وزیر محمد علی ملکانی کو دے دیا گیا، جنید بلند معاون خصوصی برائے سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اور قاسم شاہ کوپبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اینڈ انویسمنٹ کا معاون خصوصی بنا دیا گیا۔
محمد بخش خان مہر کو زراعت، کھیل و امور نوجوانان ، انکوائریز اینڈ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کامحکمہ ،محمد علی ملکانی ہائر ایجوکیشن کے علاوہ اب لائیواسٹاک اور فشریز کے قلمدان بھی سنبھالیں گے۔
فتنہ الخوارج دہشت گردوں کی عالمی آماجگاہ، ہم کسی عالمی تنازعہ کا حصہ نہیں بنیں گے، آرمی چیف
قاسم شاہ پبلک پرائیوٹ پاٹنرشپ کے معاون خصوصی، بابل خان بھیو جنگلات ،لال چند اُکرانی اقلیتی امور،جنید بلند کو سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن، سلیم بلوچ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اورمنظور شاہانی کو امور طلبہ کا محکمہ مل گیا۔
سعید غنی کے پاس بلدیات اور جام خان شورو کے پاس آب پاشی کا قلمدان برقرار رہے گا۔