سعودی عرب کا پاکستان میں مزید 60 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

Shahbaz Sharif

ریاض: سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کا حجم بڑھاتے ہوئے مزید 60 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے معاہدوں کی سیاہی خشک ہونے سے قبل ہی عملدر آمد شروع کر دیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کے ساتھ ملاقات کی۔ جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ گزشتہ روز انتہائی نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ مالی معاملات میں پاکستان سے تعاون پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے سمجھوتوں کی سیاہی خشک ہونے سے پہلے ہی عمل شروع ہوچکا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب مل کر ترقی کی منازل طے کریں گے۔ جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کے حصول میں انتہائی قیمتی تعاون کرنے پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ جس کے بغیر ہم آئی ایم ایف پروگرام حاصل نہیں کر سکتے تھے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ امید ہے کہ یہ ہمارا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہے۔ اور اس کے بعد پاکستان سخت محنت اور برادر ملک سعودی عرب کا ہاتھ تھام۔ کر معاشی ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آئندہ ماہ کے وسط میں دوبارہ سعودی عرب کا دورہ کروں گا۔ جس میں دونوں ملکوں کے لیے انتہائی مفید معاہدوں پر تبادلہ خیال ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:   پاور سیکٹر میں اصلاحات کا عمل شروع ، کئی آئی پی پیز کیساتھ معاہدے ختم

اس موقع پر وزیر اعظم نے 25 لاکھ پاکستانیوں کی شاندار میزبانی پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔ اور کہا کہ انشااللہ پاکستان سعودی عرب کے لیے مزید ہنر مند تیار کریں گے۔ جو سعودی عرب کے ترقیاتی پروگرام میں اپنا بڑا کردار ادا کریں گے۔

سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے ایم او یوز کی تعداد 27 سے بڑھ کر 34 ہو گئی ہے۔ اور حالیہ دورے کے دوران سرمایہ کاری کا حجم 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 2 ارب 80 کروڑ ڈالر ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر سرمایہ کاری کے حجم میں 60 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ دورہ پاکستان کے دوران دونوں مالک کے درمیان 27 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے تھے۔ سعودی عرب کی جانب سے ایم او یوز پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ 5 ایم او یوز پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔


متعلقہ خبریں