میرے استعفیٰ سے دہشتگردی رکتی ہے تو تیار ہوں ،سرفراز بگٹی

sarfaraz bughti

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اگر میرے استعفیٰ سے دہشتگردی رک جاتی ہے تو میں ایک لمحہ بھی نہیں لگاؤں گا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بلوچستان میں فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں کیونکہ دہشتگردوں کی اتنی طاقت نہیں کہ ان کے خلاف فوجی آپریشن کریں۔ دہشتگردوں کا سب سے بڑا ٹول کمیونیکشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پورے بلوچستان میں فور جی سروسز دیں۔ اور دہشتگرد بھی فور جی سروس کا استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم مشاورت کریں گے کہ صوبے میں کہاں فور جی سروس دینی ہے اور کہاں نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو نے آئینی ترامیم کیلئے پیپلز پارٹی کا مسودہ شیئر کر دیا

سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے میں ایک آسان ہدف تلاش کر کے لوگوں کو شہید کیا گیا۔ دہشتگردی پر تشویش ہے اور اس کے لیے مذمت کا لفظ تو چھوٹا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان بہت بڑا صوبہ ہے 30 ہزار سے زائد کان کن ہیں۔ ہمارا عزم موجود ہے پرامن ماحول دیں گے۔ ریاستی ادارے ملک کے انچ انچ کی حفاظت کرتے ہیں۔ اور دہشتگرد کسی ایک جگہ کو ڈھونڈ کر حملہ کرتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر ذاکر کے قتل میں ملوث 6 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ دہشتگردی کے مسئلے کا حل پالیسی کے تسلسل میں ہے اور دہشتگردی کے خلاف اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تربت میں سیکیورٹی فورسز نے 280 کلو بارود برآمد کیا۔ اور اگر تربت سے برآمد بارود پھٹ جاتا تو پورا شہر متاثر ہوتا۔


متعلقہ خبریں