سپریم کورٹ کے اوپر ایک آئینی عدالت بنانا درست نہیں، سلمان اکرم راجہ

Salman Akram Raja

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے اوپر ایک آئینی عدالت بنانا درست نہیں۔ ہمیں نظر آرہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کیلئے آئینی عدالت بنائی جارہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ذات اور پی ٹی آئی سے متعلق ایسے بیانات سامنے آئے جو غیرمعمولی ہیں۔ پی ٹی آئی کی پوزیشن ہے کہ چیف جسٹس ہمارے کیسز نہ سنیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کا رویہ جو سامنے آ رہا ہے اس سے نقصان پہنچ رہا ہے۔ لیکن کسی جج پر نقصان پہنچنا ہی جواز نہیں ہوتا۔ ہماری پٹیشنز الیکشن سے متعلق اور الیکشن ٹربیونل کا معاملہ ہے۔ لیکن وہ پڑی ہوئی ہیں سنی نہیں جا رہی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 4 ججز ایسے ہیں جن کو الیکشن ٹربیونل بنایا تھا۔ ان پر الیکشن کمیشن کو اعتراض تھا۔ اور الیکشن کمیشن کے پاس اعتراض کا جواز بھی کوئی نہیں تھا لیکن ان ججز کو ہٹا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے انتخابات میں فراڈ ہوا ہے تو ثابت کرو۔ کس کے سامنے ثابت کریں؟ کیا آپ کے غلام ججز کے سامنے ثابت کریں؟ فارم 47 کی بنیاد پر حکومت میں بیٹھے لوگ چاہتے ہیں مقدمات چلتے رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی عدالت مجبوری اور ضروری ہے بنا کر رہیں گے،بلاول بھٹو

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ موجودہ حالات میں آئینی کورٹ کا بننا بدقسمتی ہو گی۔ مان لیتے آئینی کورٹ اچھی چیز ہے لیکن دو ماہ بعد کیوں نہیں بنائی جا رہی؟ آئینی کورٹ بنا کر آج شب خون مارنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی کورٹ کا تصور اچھا ہو یا برا لیکن اس وقت بدنیتی کی بنیاد پر بنائی جا رہی ہے۔ چیف جسٹس کو وزیر اعظم تعینات کرے گا اور باقی ججز اس چیف جسٹس کے لگائے جائیں گے۔ ہمارے نظام آئینی اور فوجداری، ٹیکسز کے مقدمات میں ممکن نہیں کہ آئینی نقطہ آئینی عدالت میں چلا جائے گا۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ بات ٹھیک نہیں کہ سپریم کورٹ کے اوپر ایک آئینی عدالت بنا دی جائے۔ آئینی عدالت کی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے والی ترمیم ہے۔ ہونا یہ ہے کہ کابینہ سے منظوری لے کر جو ریفرنس سپریم کورٹ میں جانا ہے وہ آئینی عدالت میں بھیجا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہونا یہ ہے کہ اگر کابینہ کسی سیاسی جماعت کے بارے میں ریفرنس بنائے کہ یہ پاکستان کی سالمیت کیخلاف ہے تو اس پر پابندی لگائی جانی چاہیئے۔ ہمیں نظر آرہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے آئینی عدالت بنائی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں