لاہور ہائیکورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف دائر درخواست پر اعتراض کالعدم قرار دیتے ہوئے سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان خان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف رجسٹرار آفس کا اعتراض کالعدم قرار دیتے ہوئے درخواست کو سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ، کالعدم قرار دیا جائے ، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
عدالت نے غیر ضروری اعتراض عائد کرنے پر رجسٹرار آفس کے افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ یہ کیا اعتراض لگا دیا آپ نے؟ وفاقی حکومت نے ایک آرڈیننس جاری کیا ہے تو یہ کہیں بھی چیلنج ہو سکتا ہے۔
جسٹس فیصل زمان خان نے ریمارکس دیئے کہ رجسٹرار آفس آئندہ غیر ضروری اعتراضات عائد کرنے سے گریز کرے۔
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ ترمیمی آرڈیننس پر صدر مملکت نے دستخط کر دیے
واضح رہے کہ رجسٹرار آفس نے شہری منیر احمد کی درخواست پر اعتراض عائد کیا تھا کہ یہ درخواست لاہور ہائیکورٹ میں نہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جا سکتی ہے۔