وفاقی حکومت نے کراچی میں نئی اسٹیل مل قائم کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا جس کے لیے 700 ایکڑ اراضی بھی مختص کردی گئی ہے۔
حکومت روس کے تعاون سے کراچی میں ایک نئی اسٹیل مل کے قیام کی تجویز پر غور کر رہی ہے اور دونوں ممالک نے اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
اس سلسلے میں نائب وزیر صنعت و تجارت روسی فیڈریشن الیکسی گروزدیو نے وزیر صنعت، پیداوار اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین سے ملاقات کی، رانا تنویر حسین نے بتایا کہ حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کی 700 ایکڑ اراضی نئی اسٹیل مل کے قیام کے لیے مختص کردی ہے۔
اگست میں پاکستانی 5 کروڑ ڈالر سے زائد کی چائے پی گئے
انہوں نے کہا کہ لوہے کے وافر ذخائر (1887 ملین ٹن) سے مالا مال ہونے کے باوجود پاکستان تقریبا 2.7 بلین ڈالر کا لوہا اور اسٹیل درآمد کرنے پر مجبور ہے۔ مقامی پیداوار اور لوہے اور اسٹیل کی طلب کے درمیان مستقل فرق ہے۔ گزشتہ سال فرق کا تخمینہ 3.1 ملین ٹن لگایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت روس کے تعاون سے نئی اسٹیل مل قائم کرنا چاہتی ہے، روسی نائب وزیر صنعت و پیداوار نے اپنی حکومت میں اعلیٰ سطح پر نئی اسٹیل مل کی تجویز پیش کرنے پر اتفاق کیا،یاد رہے کہ پاکستان اسٹیل ملز جون 2015 سے بند ہے اور اس کی نجکاری کی تجاویز بھی کئی بار پیش کی جا چکی ہے۔