آئینی ترامیم مؤخر کر دی گئیں ، جس کی تصدیق مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کر دی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ترمیم آنے میں ہفتہ دس دن بھی لگ سکتے ہیں، ترمیم نہیں بھی آئی تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔
مجوزہ آئینی ترامیم ، تحریک انصاف کا 19 ستمبر سے وکلاء تحریک شروع کرنے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم ہو جائے گی اس میں کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی، مولانا فضل الرحمان نے وقت مانگا ہے، وہ بہت ساری چیزوں پر مطمئن تھے، مسودے میں کچھ نکات پر اتفاق کا مسئلہ ہے جو ہر فریق کا حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی مسودہ کبھی پبلک نہیں ہوتا، پہلے یہ ایوان میں پیش ہوتا ہے، قانون مطلوبہ اکثریت مانگتا ہے، ہمارے نمبرز پورے ہیں۔
آئینی ترمیم کیلئے نمبرز پورے یا نہیں، لیگی رہنماؤں کے متضاد بیانات
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے نئے سیشن میں ترامیم آ جائیں گی۔ کمیٹی میں کوئی کسی کا محتاج نہیں تھا۔ پی ٹی آئی ارکان کے پاس ضمانت دینے کے لئے کوئی اتھارٹی نہیں تھی۔ پی ٹی آئی والے یہاں متفق ہو کر اڈیالہ چلے بھی جائیں اور بانی پی ٹی آئی کہے میں نہیں مانتا تو بات ختم ہو جائے گی۔ پی ٹی آئی کی مجبوری ہم سمجھتے ہیں۔