عدم استحکام پیدا کرنے والی قوتوں کا بائیکاٹ کرنا ہو گا، وزیر اعظم

Shahbaz Sharif

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عدم استحکام پیدا کرنے والی قوتوں کا بائیکاٹ کرنا ہو گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔ جس میں اتحادی پارٹیوں کے اراکین شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے تعاون پر تمام اتحادیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر اہم موقع پر اتحادیوں کا تعاون رہا جس پر شکر گزار ہوں۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے شرکا کو موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر اعتماد میں لیا اور کہا کہ ملک کو غیریقینی اور معاشی مشکلات سے نکالنا اولین ترجیح ہے۔ وزیر اعظم نے تمام اراکین کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کی اراکین پارلیمنٹ کو آج ہونے والے اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ملک اب مزید عدم استحکام برداشت نہیں کر سکتا۔ عدم استحکام پیدا کرنے والی قوتوں کا بائیکاٹ کرنا ہو گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان ملک کا سپریم ادارہ ہے اور پارلیمان کے تقدس کو قائم رکھنے کے لیے ضروری ہے ملکی و عوامی مفاد میں قانون سازی ہو۔

انہوں نے کہا کہ قومی نوعیت کے معاملات کو صرف پارلیمان کے ذریعے ہی حل ہونا چاہیے۔ ہم ملک کو ڈیفالٹ کے خطرے سے نکال کر استحکام کی جانب لائے۔ جبکہ معاشی استحکام کے تسلسل اور ترقی کے راستے پر گامزن کرنے کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ دشمن عناصر پوری کوشش کرتے رہے ملک ڈیفالٹ ہو اور ان کے ناپاک عزائم کامیاب ہوں۔ آئینی اداروں اور غیر سیاسی شخصیات کو سیاست میں گھسیٹ کر فریق بنانے کی کوشش ہوتی رہی۔ نواز شریف، محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی قیادت میں میثاق جمہوریت ہوا۔ اور میثاق جمہوریت سے غیر آئینی اقدامات کا راستہ ہمیشہ کے لیے روک دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے سب کو ایک مرتبہ پھر سے اکٹھا ہونا ہے۔ سیاست ہوتی رہے گی لیکن ملک کو بچانے کے لیے پالیسیوں کا تسلسل انتہائی ضروری ہے۔ 2018 سے پہلے نواز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کر رہا تھا۔ لیکن سوچی سمجھی سازش سے انہیں سیاسی منظر نامے سے ہٹانے کی گھناؤنی سازش کی گئی۔ یہ سازش پاکستان اور پاکستان کے عوام کو بہت مہنگی پڑی۔

یہ بھی پڑھیں: عدالتی فیصلے پر عمل میں تاخیر کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں، سپریم کورٹ اکثریتی بینچ

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں ایک نااہل حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچا دیا۔ اللہ نے ہمیں پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے کا ذمہ سونپا ہے۔ اور سب جماعتوں نے مل کر اپنی ساست قربان کرکے ریاست کو بچایا۔ آج اللہ کے فضل سے ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح بتدریج کم ہو رہی ہے اور پالیسی ریٹ کی کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا۔ پالیسی ریٹ کی کمی سےروزگار کے نئے مواقع فراہم ہوں گے اور برآمدات بڑھیں گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ اور دوست ممالک کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد میں اضافہ ہوا۔ ترسیلاتِ زر مین اضافہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے حکومت پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ مگر ابھی اس ملک کی ترقی کے لیے بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ آج یہ عہد کریں کہ ملکی ترقی کے لیے شبانہ روز محنت کریں گے۔ اور یقین ہے معاشی سلامتی کے لیے مجھ سمیت ہم سب کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں