وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پاؤں پر زبانی کلامی کھڑے نہیں ہوسکتے،دن رات محنت کرنی ہوگی۔
مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے ینگ پارلیمنٹیرنز سے ملاقات میں انہوں نے کہا کل پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے،پالیسی ریٹ میں کمی صنعت کاروں،سرمایہ کاروں کیلئے ایک ریلیف ہے،پالیسی ریٹ میں مزید کمی آئے گی۔
گریڈ 1 سے 22 تک کے سرکاری ملازمین کیلئے کرائے کی حد بڑھا دی گئی
مہنگائی کی شرح بھی تیزی سے نیچے آئی ہے ،مہنگائی کی شرح پچھلے سال32فیصد پر تھی جو آج 9.6فیصد پر ہے،یہ وہ سگنل ہے جس سے پتہ چلتا ہے معیشت کی سمت درست ہے،ترسیلات زر میں بھی ریکارڈ اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان کی زرعی اجناس کی برآمدات میں حوصلہ افزا اضافہ ہوا ہے،وہ قومیں آگے بڑھی ہیں جنہوں نے حالات بدلنے کا فیصلہ کیا ،پاکستان اس پوائنٹ پر ہے جہاں حالات کو بدلنے کا وقت آچکا ہے،اب ہمیں یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔
پچھلے 6،7مہینوں میں حکومت نے دن رات کاوشیں کیں،پاکستان اقوام عالم میں ایک مقام حاصل کرے گا،نوجوان نسل کا کلیدی کردار ہے،ہم اپنے نوجوانوں کو پوری طرح تیار کریں گے۔
انٹربینک میں ڈالر 28 پیسے سستا ہوگیا
انہوں نے مزید کہا آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق25ستمبر کو بورڈ میٹنگ میں ایجنڈا پیش ہوگا،ہمیں آئی ایم ایف کے اہداف کو پورا کرنے کیلئے اقدامات اٹھانا پڑے،آئی ایم ایف پروگرام کے اہداف کو پورا کرنے کیلئےمزید ٹیکس لگانا پڑے۔
تنخواہ دار طبقے پر بوجھ پڑا،ہمیں ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے اس میں بھی بہت خلا ہے،تقریباً50لاکھ تاجر اس ملک میں روزی کماتے ہیں،تاجر پاکستان کی معیشت میں حصہ ڈالتے ہیں،ٹیکس ادا کرنے کے حوالے سے تاجروں کو ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔
کونسی چیز مہنگی ہوئی کونسی سستی؟ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری
ایک شعبے پرٹیکس بڑھاتے جائیں گے تو معاشرہ ترقی نہیں کر سکے گا ،زرعی کمیونٹی کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا گیا جواگلےسال سے اداکریں گے،ٹیکس غبن کو ختم کرنے کیلئے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر کوشش کررہا ہوں،ٹیکس غبن کےخاتمےکے بغیر ہمیں قرضوں سے نجات نہیں ملے گی۔
دعاہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو ،سعودی عرب،چین،یواے ای کردار ادانہ کرتے تو آئی ایم ایف پروگرام ممکن نہ ہوتا ،آرمی چیف نے پاکستان کیلئے اپنا کردار ادا کیا۔
پاک پی ڈبلیو ڈی ملازمین کے مستقبل کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ریاض پیرزادہ
ینگ پارلیمنٹیرنز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا وہ ممالک جو دہائیوں پہلے اس راستہ پر چل رہے تھے وہ اب آسمانوں کو چھو رہے ہیں،ہم نے سوچا ہوا ہے کہ کس طرح بجلی کی قیمت کم کرنی ہے،اس دلدل سے نکلنے کیلئے پوری قوم کو اس میں حصہ ڈالنا ہوگا۔
معاشی سمت درست ہورہی ہے،آئی ٹی کے شعبے کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں،ہم نے سستی کا مظاہرہ نہیں کرنا،دن رات محنت کرنی ہے۔