سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ جو حال کرکٹ ٹیم کا ہے ایسا ملک کا حال نہیں ہونے دوں گا، آرمی چیف نے احتساب کا نظام شروع کیا،ہمیں بھی اپنا احتساب خود کرنا ہوگا۔
فیصل واوڈا نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بانی تحریک انصاف کی جانب سے کہا گیا کہ مذاکرات کے دروازے بند کر رہے ہیں ، میراسوال یہ ہے آپ سے مذاکرات کرنے کون آیا؟۔
ہم 10 سال میں قرضہ دینے والاملک بن جائیں گے، گوہر اعجاز
انہوں نے کہا کہ اگر آپ ملک توڑنے کی بات نہ کرتے تو پھر ہم بھی آپ کو بچانے کی بات کرتے، آپ فوج سے بات کرنے کیلئےمر رہے ہیں، آپ کی پارٹی میں جتنے بھی لوگ ہیں سب کے سب کمپرومائزڈ ہیں۔
سینیٹر کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کو کرکٹ ٹیم نہیں بننے دوں گا، جو حال کرکٹ ٹیم کا ہے ایسا ملک کا حال نہیں بننے دوں گا، کمزور آدمی نہیں ہوں ، فرنٹ سے لڑتا ہوں اور یہ کوئی میری آخری کرسی نہیں ہے۔
پی ٹی آئی والے کھلےعام گالیاں دےرہےہیں ، یہ حکومت کی کمزوری ہے، انہیں ہر حال میں معذرت کرنا ہوگی، چیئرمین سینیٹ آپ کو ایکشن لینا پڑے گا، انہیں باہر نکالا جائے۔
سرکاری اراضی پر قبضہ کیس: جج ہمایوں دلاور کے وارنٹ گرفتاری جاری
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ جس طرح آرمی چیف نے احتساب کا نظام شروع کیا ہے اسی طرح ہمیں بھی اپنا احتساب خود کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب ترامیم سے پی ٹی آئی نے پہلا فائدہ اٹھا یا ہے۔