اولمپکس میں پاکستان کے لیے 40 سال بعد گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم بالآخر 13 گھنٹے بعد لاہور سے اپنے میاں چنوں پہنچ گئے۔
پیرس اولمپکس 2024 کے جیولین تھرو مقابلے میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے ارشد ندیم اپنے گھر پہنچ گئے۔ ارشد ندیم قافلے کی صورت میں آبائی گاؤں پہنچے جہاں ان کے استاد کی جانب سے انہیں استقبالیہ دیا گیا۔
پاکستانی مصنف کا ارشد ندیم پر کتاب لکھنے اور فلم بنانے کا اعلان
ارشد ندیم جونہی اپنے گاؤں پہنچے، اہلیان علاقہ نے ارشد ندیم کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں کندھوں پر اٹھا لیا۔ قومی ہیرو پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور انہیں ہار پہنائے گئے، بڑی تعداد میں لوگ ارشد ندیم کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے پہنچے۔
اس دوران گھر پہنچنے پر ماں نے ارشد ندیم کو گلے لگایا اور ماتھا چوما جس کے بعد ارشد ندیم والدہ سے گلے مل کر آبدیدہ ہو گئے۔ بارش کے باوجود شہریوں کی بڑی تعداد ارشد ندیم کے استقبال کے لیے ان کے گھر پہنچی۔
اس موقع پر ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ رات دن محنت کروانے پر کوچ کا بے حد مشکور ہوں، اللہ کا شکر ہے کہ اولمپکس میں ریکارڈ توڑا۔ پنجاب حکومت، فیڈریشن اور پورے پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ارشد ندیم کے سُسر کا داماد کو بھینس کا تحفہ دینے کا اعلان
ارشد ندیم نے کہا کہ سب نےاتنا پیار دیا ہے، بہت خوشی محسوس ہورہی ہے، شاندار استقبال پر پوری قوم کا مشکور ہوں۔ والدین اور قوم کی دعاؤں سے اللہ تعالیٰ نے عزت دی، آئندہ بھی پاکستان کے لیے جیتنے کی کوشش کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا بھائیوں کی طرح ہیں، جتنی محنت انہوں نے کی پھل ملا۔ فخر کی بات ہے کہ اولمپکس کے ٹاپ 2 جنوبی ایشیا سے ہیں۔ دعا کریں اللہ مجھے صحت دے تاکہ ملک کے لیے مزید میڈلز لا سکوں۔