کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اگر آج ہم حکومت کے خلاف کھڑے نہیں ہوئے تو آئندہ اس سے بھی بدتر حالات ہوجائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر دوست کے نام پر ظالمانہ ٹیکس کسی صورت قبول نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے نے 375 ارب روپے ٹیکس دیئے لیکن جاگیرداروں نے صرف 5 ارب روپے کا ٹیکس دیا۔ بجلی کے بلوں سے سلیب سسٹم اور ٹیکسسز کو ختم کیا جائے۔ بجلی کے بلوں میں فکسڈ چارجز بھی ختم کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار عمران خان ہیں، عظمی بخاری
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پہلے مرحلے پر ایک روز کی ہڑتال کریں گے۔ اس وقت پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کو کوئی تکلیف نہیں ہے اور ہم اسلام آباد میں دھرنے میں بیٹھیں گے۔ اگر ابتدائی مطالبات مان لیے گئے تو بات چیت ہو گی ورنہ وہیں بیٹھ کر پورے ملک میں ہڑتال ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم پرامن لوگ ہیں اور سول نافرمانی نہیں کرنا چاہتے۔ ہم سیاسی حق استعمال کرنا جانتے ہیں اور ہم یہ فیصلہ بھی کرسکتے ہیں کہ بجلی کے بل کا بائیکاٹ کریں۔ ہم دھرنے بھی دیں گے اور بجلی کے بل کا بائیکاٹ بھی کریں گے۔