مخصوص نشستیں، نظرثانی درخواستیں چھٹیوں کے بعد مقرر کرنے کا فیصلہ

مخصوص نشستیں

سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر مسلم لیگ ن کی نظرثانی درخواستیں گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے 18 جولائی کے اجلاس کے منٹس جاری کردیے گئے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی مقدمات کی سماعت اور بنچوں کی تشکیل سے متعلق قائم تین رکنی کمیٹی کے اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے شرکت کی۔

مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا معاملہ، ن لیگی 3 اراکین نے نظرثانی درخواست دائر کردی

اجلاس میں مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے سے متعلق فیصلے کے خلاف ن لیگ کی طرف سے دائر کردہ نظرثانی درخواست کی سماعت مرکزی کیس کی سماعت کرنے والے 13 ججوں کی دستیابی کی صورت میں موسم گرما کی تعطیلات کے بعد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمیٹی اجلاس کے منٹس کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے اختلافی نوٹ میں قرار دیا ہے کہ فریقین مقدمے کو فیصلے کے خلاف نظرثانی کا حق آئین نے دیا ہے۔ اس لیے ججوں کے آرام اور آسانی کو نہیں بلکہ آئین کو ترجیح دینی چاہیے۔

مخصوص نشستیں، پیپلز پارٹی کا سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر فوری طور پر نظرثانی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر نہ کی گئیں تو یہ درخواست گزاروں کے ساتھ نا انصافی کے مترادف ہو گا۔ نظر ثانی کی درخواستوں کی سماعت کے لیے ضروری ہو تو موسم گرما کی تعطیلات بھی منسوخ ہوجانی چاہئیں۔

اس دوران جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے قرار دیا کہ نظرثانی کی درخواستوں کی سماعت صرف وہی 13 ججز کرسکتے ہیں جنہوں نے مرکزی کیس کی سماعت کی ہے جو کہ اس وقت موسم گرما کی تعطیلات پر ہیں۔


متعلقہ خبریں