بجٹ بنانے کی حکمت عملی پر کام شروع،6 بڑے اہداف کا حصول مرکزی نکتہ

budget

وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل رواں ماہ کے وسط تک بجٹ اہداف پر کام مکمل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم آفس کی جانب سے بھی معاشی ٹیم کو بجٹ ورکنگ مکمل کرنے کا ٹارگٹ سونپ دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بجٹ بنانے کی حکمت عملی پر کام شروع ہو گیا ہے اور 6 بڑے اہداف کا حصول مرکزی نکتہ ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اہداف کے حصول کے لیے آئی ایم ایف حکام کے ساتھ طریق کار طے پا گیا ہے۔

اپنی آئینی حدود سے بخوبی آگاہ، دوسروں سے بھی پاسداری کی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف

بیرونی قرضوں کی بروقت واپسی پہلا اصول طے پایا ہے،اداروں، بینکوں، دوست ممالک اور بانڈز کے ذریعے حاصل کردہ رقوم ان میں شامل ہیں، خساروں کو کم کرنے کے لئے اخراجات پر کٹ اور نئے قرضوں پر پابندی لگانا شامل ہوگا۔

آئی ایم ایف حکام کے ساتھ اس ضمن میں ایک فہرست پر تبادلہ خیال ہوچکا،ٹیکس چوری کے خلاف مہم سارا سال جاری رکھی جائے گی،اس مہم کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔

نجکاری کے لئے یکم جون تک کئے جانے والے فیصلوں کے تحت بجٹ میں نئی قانون سازی ہوگی،اس قانون سازی کے فریم ورک پر آئی ایم ایف حکام کی رائے موصول ہوچکی ہے، گردشی قرضوں میں کمی لانے کے لیئے ادائیگیوں کا نیا نظام بجٹ اہداف کا حصہ ہوگا۔

عمران خان نے بھی نیب کی نئی انکوائری میں طلبی کا نوٹس چیلنج کر دیا

ان اہداف کے حصول کے لئے پاکستان کے ڈیبٹ اسٹاک کی نئی تشکیل بجٹ کا حصہ ہوگی،پیٹرولیم، بجلی اور گیس سیکٹرز میں ان اہداف کے حصول کے لئے اہم اقدامات بھی بجٹ کا حصہ ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی پنشن سسٹم میں بڑی تبدیلیاں بھی بجٹ کا حصہ ہوں گی، اس ضمن میں نئے قوانین کا اطلاق اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد ہوگا۔

ذرائع کے مطابق نیا قرض پروگرام سائن کرنے کیلئے وزارت خزانہ نے متعلقہ وزارتوں کو اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کر دی، تمام اہم اہداف کا ڈھانچہ تیار کر کے آئی ایم ایف کیساتھ شیئر کیا جائے گا۔

آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل بجٹ اسٹریٹجی پیپر بھی کابینہ سے منظور کرا لیا جائے گا، ڈیٹ سروسنگ، ڈیفنس، ایف بی آر ٹارگٹ، اخراجات کے تخمینہ کے اہم اہداف بھی فائنل کیے جائیں گے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں