قانون کے مطابق فیصلے کئے مگر سیاسی جماعت سے منسوب کیا گیا ، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

جسٹس ابراہیم (justice ibrahim)

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ہم نے قانون کے مطابق فیصلے کیے مگر ہمیں سیاسی جماعت سے منسوب کیا گیا۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ہائیکورٹ کے ججز، ایڈووکیٹ جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، بار کونسل کے ارکان اور وکلاء نے شرکت کی۔

چیف جسٹس قاضی فائز سمیت سپریم کورٹ کے 4 ججز کو بھی دھمکی آمیز خطوط موصول

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ابراہیم نے کہا کہ 31 سال کے عرصے میں 15 ہزار فیصلے دیئے جن میں صرف 509 فیصلے سپریم کورٹ میں چیلنج ہوئے، اس میں بھی 279 کو عدالت عدلیہ نے برقرار رکھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ کوئی سائل سمجھتا ہے کہ داد رسی قانون کے مطابق نہیں ہوئی تو قیامت کے دن حاضر ہوں۔ انکوائری میں اے پی ایس فیملیز اور دیگر گواہان کے ساتھ فوجی افسران کے بیانات بھی ریکارڈ کیے۔

مخصوص نشستوں کا معاملہ، پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی درخواستیں خارج کردیں

واضح رہے کہ جسٹس ابراہیم  14 اپریل کو ریٹائر ہو جائیں گے، سینئر جسٹس اشتیاق ابراہیم پشاور ہائیکورٹ کے نامزد چیف جسٹس ہیں۔


متعلقہ خبریں