کسانوں کا احتجاج روکنے کیلئے نئی دہلی کی ناکہ بندی

فائل فوٹو


نئی دہلی: بھارتی پولیس نے احتجاج کے لیے مختلف ریاستوں سے آنے والے کسانوں کو روکنے کے لیے نئی دہلی کی ناکہ بندی کر دی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی جانب سے کھاد اور فصل کی قیمتوں اور دیگر متنازع پالیسیوں کے خلاف پنجاب سمیت متعدد ریاستوں سے ہزاروں کی تعداد میں کسان نئی دہلی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کسانوں کا احتجاج روکنے کے لیے مودی حکومت نے طاقت استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے نئی دہلی کی ناکہ بندی بھی کرا دی گئی ہے۔ ناکوں پر بھاری تعداد میں نفری تعینات ہے جبکہ کچھ داخلی راستوں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔

راستے بند ہونے کی وجہ سے نئی دہلی میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے باعث دارالحکومت میں داخل ہونے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، مکمل چھان بین کے بعد ہی پولیس کسی بھی گاڑی کو شہر اقتدار میں داخل ہونے کی اجازت دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں بھارتیوں کی پراسرار موت، ایک ماہ میں 14 افراد ہلاک

پولیس کی جانب سے ٹریکٹروں پر نئی دہلی پہنچ کر دارالحکومت میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے کسانوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور لاٹھی چارج بھی کیا گیا جبکہ ہریانہ اور پنجاب کی سرحدوں پر بھی کسانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جنوری 2021 میں بھی کسانوں نے دہلی چلو مارچ کیا تھا اور بھارتی کسان اپنے سال بھر کے احتجاج کے بعد بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر رکاوٹیں توڑ کر نئی دہلی میں داخل ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں