این اے 223: ٹکر کا مقابلہ ، کس کا پلڑہ بھاری؟


اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم )پاکستان کی اہم سیاسی شخصیات کی جانب سے انتخابات 2024 میں عوامی ووٹ کے حصول اور دوبارہ منتخب ہونے کیلئے انتخابی مہم پورے جوبن پر ہے۔

تاہم بعض پیچیدگیوں کے باعث تین سابق وزرائے اعظم سمیت کئی بڑی سیاسی شخصیات کا پارلیمانی مستقبل غیر یقینی دکھائی دیتا ہے کیونکہ یہ سب اس سیاسی دنگل کا حصہ نہیں۔

این اے 32: ٹکر کا مقابلہ، کس کا پلڑہ بھاری؟

سابق وزرائے اعظم چوہدری شجاعت حسین، عمران خان اور شاہد خاقان عباسی متعدد وجوہات کی بنا پر مقابلے سے باہر ہو گئے ہیں، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اب بھی سنگین عدالتی مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ جو عملی سیاسی میدان میں اُن کی موجودگی کے لیے بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہے ہیں۔

حلقے کا جائزہ :

اگر ہم حلقے کا جائزہ لیں تو سابق سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا این اے 223 بدین سے الیکشن لڑ رہی ہیں، ان کا مقابلہ پاکستان پیپلز پارٹی کے حاجی رسول بخش چانڈیو اور پاکستان تحریک انصاف کے عزیز اللہ سے ہے۔

حلقے کی مختصر تاریخ:

بحیثیت سینئر رہنما گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے 2018 میں پیپلز پارٹی کے رہنما حاجی رسول بخش چانڈیو کے مقابلے میں 94,988 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ پی پی رہنما 93,991 ووٹ حاصل کر سکے تھے۔ یوں فہمیدہ مرزا 997 ووٹوں کی برتری سے فاتح ٹھہریں۔

تجزیہ :

این اے 223 میں عام انتخابات 2024 میں اس حلقے میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ، حاجی رسول بخش چانڈیو اور عزیز اللہ کے مابین سے ٹف مقابلہ متوقع ہے۔

 

انتباہ: یہ تجزیہ ہم انوسٹی گیشن ٹیم کی معلومات اور تحقیق پر مبنی ہے،اس تجزیے کوکسی بھی زاویے سے حتمی تصور نہ کیا جائے۔


متعلقہ خبریں