این اے 32: ٹکر کا مقابلہ، کس کا پلڑہ بھاری؟

این اے 32

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ  ہم انویسٹی گیشن ٹیم )پاکستان کی اہم سیاسی شخصیات کی جانب سے انتخابات 2024 میں عوامی ووٹ کے حصول اور دوبارہ منتخب ہونے کیلئے انتخابی مہم پورے جوبن پر ہے۔

تاہم بعض پیچیدگیوں کے باعث تین سابق وزرائے اعظم سمیت کئی بڑی سیاسی شخصیات کا پارلیمانی مستقبل غیر یقینی دکھائی دیتا ہے کیونکہ یہ سب اس سیاسی دنگل کا حصہ نہیں۔

انتخابی نتائج کے لئے الیکشن کمیشن نے جدید الیکشن مینجمنٹ سسٹم تیارکر لیا

سابق وزرائے اعظم چوہدری شجاعت حسین، عمران خان اور شاہد خاقان عباسی متعدد وجوہات کی بنا پر مقابلے سے باہر ہو گئے ہیں، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اب بھی سنگین عدالتی مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ جو عملی سیاسی میدان میں اُن کی موجودگی کے لیے بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہے ہیں۔

حلقے کا جائزہ :

اگر ہم حلقے کا جائز لیں تو عوامی نیشنل پارٹی کے اہم رہنما غلام احمد بلور پشاورکے حلقے این اے 32، پشاور سے انتخاب لڑرہے ہیں، غلام احمد بلور کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے آصف خان اور جے یو آئی ف کے حسین احمد مدنی الیکشن لڑرہے ہیں، پچھلے انتخاب میں پی ٹی ائی کے شوکت علی نے غلام احمد بلور کے 45ہزار چار سو49 ووٹوں سے شکست دی تھی۔

تجزیہ :

اس بار حلقے میں پی ٹی آئی کے امیدوار آصف خان اور غلام علی بلور کے درمیان تگڑا مقابلہ متوقع کیا جارہا ہے۔

انتباہ: یہ تجزیہ ہم انوسٹی گیشن ٹیم کی معلومات اور تحقیق پر مبنی ہے،اس تجزیے کوکسی بھی زاویے سے حتمی تصور نہ کیا جائے۔


متعلقہ خبریں