اسلام آباد(شہزاد پراچہ) انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ نے پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ 7 دسمبر کو شیڈول ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قبل بیرونی فنانسنگ کو یقینی بنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 7 دسمبر کو ہو گا جس میں پاکستان کا کیس شامل ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف بورڈ اجلاس سے قبل بیرونی فنانسنگ کی ضروریات لازمی قرار دی گئی ہے رواں مالی سال کے دوران پاکستان کو 25 ارب ڈالر بیرونی فنانسنگ کی ضرورت ہے،
پاکستان کو خلیجی دوست ملک سے 1 ارب ڈالراور ایگزم بنک سے 1.2 ارب ڈالر ملنے کا یقین ہے جبکہ چین نے دو سال کیلئے مزید قرض رول اوور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو مارکیٹ کے مطابق ایکسچینج ریٹ برقرار رکھنے کی یقین دہانی کروا دی ہے اس کے علاوہ ڈیجیٹل مارکیٹس، پراپرٹی اور ریٹیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا
٘مزید براں گردشی قرضہ میں اضافہ روکنے کیلئے آئندہ بھی بجلی اور گیس ٹریف بڑھانا ہو گا، پاکستانی حکام کی جانب سےآئی ایم ایف کو حالیہ مزاکرات میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال مزید دس لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا،اس کے علاوہ مہنگائی میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کو سخت مانیٹری پالیسی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ عام انتخابات سے قبل نگران حکومت فروری میں نئے قرض پروگرام پر بات کر سکتی ہے اور نگران حکومت آنے والی حکومت کیلئے معاشی حکمت عملی پر مبنی بلیوپرنٹ تیار کرے گی
واضح رہے کہ پاکستان کو ایگزیکٹو بورڈ منظوری کے بعد 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط ملے گی۔