پی ٹی آئی کو سندھ میں بڑے سیاسی نقصان کا سامنا

ipp

پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا ایک ساتھ 32 رہنما استحکام پاکستان پارٹی میں شامل


پی ٹی آئی کو سندھ میں بڑے سیاسی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی پی پی کے صوبائی صدرمحمود مولوی کے گھر اہم بیٹھک ہوئی، جس میں تحریک انصاف کے سندھ کے ارکان نے شرکت کی اور استحکام پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا گیا۔

آئی پی پی میں شامل ہونے والوں میں کے ایم سی میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے اسد امان اور ان کے ساتھ 31 دیگر یوسی چیئرمینز شامل ہیں

آئی سی سی نے سری لنکا کو انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی اجازت دیدی

دوسری جانب عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ ہمارے ہم خیال دوستوں نےاستحکام پاکستان پارٹی بنائی ،جن لوگوں کا9مئی سے تعلق نہیں تھا انہوں نے لاتعلقی کا اظہار کیا،جو لوگ 9مئی واقعات میں ملوث تھے وہ سزا بھگت رہے ہیں۔

پاکستان کی تاریخ میں 9مئی ایک سیاہ باب تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کے منہ سے بھی سنا پاک فوج ملک کی نگہبان ہے۔

یوسی اوروائس چئیرمین بھی نئے پاکستان کےخواب میں نکلے ،میں پی ٹی آئی کےبانیان میں سےرہا ہوں ،پارلیمانی لیڈر اسدامان سمیت دیگرنےآئی پی پی کی حمایت کااعلان کیا ۔

آئی سی سی نے کرکٹ قوانین میں بڑی تبدیلیاں کر دیں

کل کےایم سی کے 32ارکان نےحمایت کااعلان کیا،اب ہم ایک فعال جماعت بنانےجارہےہیں ،آئندہ آنےوالےدنوں نےبھرپورسیاسی قوت کامظاہرہ کرینگے ۔

آئی پی پی میں سیاست کےبڑے بڑے نام نظرآئیں گے،ایک ہفتے کےبعدہم دوبارہ پریس کانفرنس کرینگے،اپنی کابینہ کابتائیں گے۔

استحکام پاکستان پارٹی اپنی سیاست کی حیثیت سے الیکشن لڑےگی،اس موقع پر محمود مولوی نے کہا کہ ہم سندھ کی بہتری کےلیے سیاست کررہےہیں۔


متعلقہ خبریں