غزہ سے لوگوں کی جبری بیدخلی ناقابل قبول ہے ، عرب ممالک کا اعلان


سعودی عرب سمیت عرب ممالک نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی غزہ کے لوگوں کو جبری بے دخل کرنے کی کوششوں کو مسترد کر دیا۔

مصر کی سربراہی میں ہونے والے قاہرہ امن اجلاس میں فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین کبھی نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی کوئی ہمیں اپنے سرزمین سے بے دخل کر سکتا ہے۔

مصری پولیس اہلکار کی سیاحوں پر فائرنگ، دو اسرائیلی شہری ہلاک

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطین میں ہونے والے المناک واقعات جنگ بندی کے لیے فوری اقدامات کے متقاضی ہیں، فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ کے لیے محفوظ انسانی راہداریوں کو فوری کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرنے کا پابند بنائے۔

مقبوضہ بیت المقدس برائے فروخت نہیں، محمود عباس

اردن کے شاہ عبداللہ نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ عرب دنیا کو اس وقت جو پیغام سنایا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ فلسطینیوں کی زندگیاں اسرائیلیوں کے مقابلے میں کوئی اہمیت نہیں رکھتیں۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ ہم غزہ کے شہریوں کو صحرائے سینا کی طرف دکھیلنے کو مسترد کرتے ہیں، مسئلہ فلسطین کا واحد حل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

عرب ممالک کے علاوہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے بھی قاہرہ امن کانفرنس میں شرکت کی اور غزہ پر بمباری سے پیدا ہونے والی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

اسرائیل سے تعلق بحالی عرب ممالک کا گناہ ہے، ایرانی سپریم لیڈر

فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے کہا کہ غزہ میں شہریوں تک امداد پہنچانے کے لیے انسانی راہداری قائم کرنے کی ضرورت ہے جس سے جنگ بندی ہو سکتی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت سے بات کی ہے کہ غزہ میں شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے اسے بین الاقوامی قانون کے مطابق کیا کرنا چاہیے،  اسرائیلی فوج کو تحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

اسرائیل فلسطین تنازع خطہ کو غلط سمت میں دھکیل رہا ہے، سعودی وزیر خارجہ

جرمن وزیر خارجہ انالینا بیربوک نے کہا کہ حماس کے خلاف جنگ فلسطینیوں کے خلاف شمار نہیں کی جانی چاہیے، غزہ کی انسانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا جانا چاہیے ۔ یورپی کونسل کے صدر چارلس مائیکل کا کہناتھا  کہ اسرائیل فلسطین معاملے میں قیام امن کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے۔

اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے عالمی برادری پر تنازعے کے دو ریاستی حل کا روڈ میپ بنانے کیلئے زور دیا جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور فرانس نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اسرائیل پر حملہ حسابی مہم جوئی ، شکست دینگے ، حماس سربراہ

کانفرنس میں امریکا نے اپنے ناظم الامور کو بھیجنے پر ہی اکتفا کیا جبکہ اسرائیل اور ایران نے کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قاہرہ امن اجلاس میں شریک رہنما گزشتہ دو ہفتوں سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری کشیدگی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی المیے کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا نہ کرسکے ۔


متعلقہ خبریں