امریکی کانگریس میں پاکستان کی امداد روکنے کی کوشش ناکام


نیویارک: امریکی کانگریس میں پاکستان کی امداد پر پابندی کی کوشش ناکام ہو گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی ریاست ٹینیسی کے ری پبلکن اینڈی اوگلز نے پاکستان کی امداد پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی لیکن ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کے 298 اراکین نے اس کے خلاف جبکہ 132 اراکین نے حمایت میں ووٹ دیا۔

کانگریسی رکن شیلا جیکشن لی نے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ میں بہت سے پاکستانی فوجیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا تعاون ہماری مشترکہ جمہوری اقدارمیں جڑا ہے اور پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

شیلا جیکشن لی نے کہا کہ کئی دہائیوں سے پاک امریکہ کثیرالجہتی اور متنوع تعلقات استوار ہیں جبکہ دونوں ممالک نے دفاع، انسداد دہشتگردی، تجارت، سرمایہ کاری اور زراعت میں تعاون کو فروغ دیا۔ توانائی، آب و ہوا، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون نے بھی فروغ پایا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو قرض کی صورت میں امداد دی گئی، اقوام متحدہ

رکن باربرالی نے بھی پاکستان کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں استحکام، انتہا پسندی سے نمٹنے اور امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی امداد ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مالی سال 2024 میں پاکستان کے لیے 135 ملین ڈالر مختص کیے گئے تھے جو معاشی معاونت، انسداد منشیات، فوجی تعلیم و تربیت، انسداد دہشتگردی اور صحت کے پروگرام پر خرچ ہوں گے۔


متعلقہ خبریں