ریاست دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی،کور کمانڈر کونفرنس


کور کمانڈر کونفرنس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں، سہولت کاروں اور حوصلہ افزائی کرنے والوں سے ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت 259 ویں کور کمانڈر کانفرنس جی ایچ کیو میں منعقد ہوئی جس میں ملک کی موجودہ صورت حال بالخصوص سیکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

کانفرنس کے شرکاء نے مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و جوان اور سول سوسائٹی کے شہداء جنہوں نے ملک کی حفاظت، سلامتی اور وقار کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اُن کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ریاست پاکستان اور مسلح افواج شہداء اور ان کے اہل خانہ کو ہمیشہ احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہیں، شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

6 ستمبر کو ملک بھر میں یومِ دفاع و شہدا ء بھرپور طریقے سے منانے پر پاک فوج نے اپنی قابلِ فخر قوم کا شکریہ ادا کیا ۔

کانفرنس کے شرکاء نے ہر قسم کے بالواسطہ اور بلاواسطہ خطرات کے خلاف پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سا لمیت کے دفاع کے لیے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔

فورم نے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی کہ ریاستی اداروں اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے کے لئے مذموم پروپیگنڈہ کرنے والوں کو مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہو گا اور اس کے نتیجے میں ایسے عناصر مزید رسوائی کا شکار ہوں گے۔

کانفرنس کے دوران ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے بارڈر اضلاع میں پائیدار امن و ترقی پر بھی زور دیا گیا۔

کانفرنس کے شرکاء کو قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں اپنی حکمت عملی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

آرمی چیف نے آپریشنز کے دوران پیشہ وارانہ مہارت کے معیار کو برقرار رکھنے اور فارمیشنز کی تربیت کے دوران بہترین کارکردگی کے حصول پر زور دیا۔

انہوں نے اپنے فوجیوں کی فلاح و بہبود اور حوصلہ برقرار رکھنے اور مسلسل توجہ دینے پر کمانڈرز کی تعریف کی جو فوج کی آپریشنل تیاری کی بنیاد ہے۔

کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ ملک میں معاشی سرگرمیاں جو اس وقت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کی زیر نگرانی جاری ہیں، اُس کی مکمل حمایت کی جائے گی اور ایسی سرگرمیاں جو معیشت کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، اس کے خاتمے کیلئے حکومت کی مکمل معاونت کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں