نگران حکومت کا کام آزادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنانا ہے، جلیل عباس جیلانی


نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ انتخابات آئین میں دی گئی مدت کے اندر ہی ہوں گے۔ 

تفصیلات کے مطابق نگران وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ نگران حکومت کا کام آزادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنانا ہے، الیکشن کرانا نگران حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے۔

عام انتخابات فروری میں ہوں گے، رانا ثنااللہ

انہوں نے کہا  ہے کہ امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ اور دیگر سے انتخابات بروقت کرانے پر بات چیت ہوئی، کوئی شک نہیں کہ ہم ایک مختصر مدت کی نگران حکومت ہیں،ہم غیر سیاسی سیٹ اپ ہیں، سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے، عبوری سیٹ اپ کے طور ہر دائرہ میں رہ کر بہت سے کام کر سکتے ہیں۔

نگران وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر پاور پالیٹکس کا حصہ نہیں بنیں گے، امید ہے بھارت پاکستان کرکٹ ٹیم کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرے گا، بھارت نے کوئی منفی فیصلہ کیا تو عالمی برادری کو مایوسی ہوگی ، بھارت کے ساتھ تعلقات کی نوعیت تبدیل نہیں ہوئی۔

بھارت کے ساتھ کوئی بھی بات صرف اصولوں کی بنیاد پر ہوسکتی ہے، بھارت کے ساتھ بات چیت صرف اصولی پوزیشن کی بنیاد پر ہی کریں گے، بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، ہمارے پاس مضبوط شواہد ہیں۔مسئلہ کشمیر یو این قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا باقی ہے، 5اگست 2019 کو بھارت نے غیر قانونی اقدامات کئے، بھارت سندھ طاس معاہدہ کی کئی خلاف ورزیاں کر چکا۔

انتخابات میں تاخیر کے سنگین نتائج ہوں گے ، مغربی ممالک نے پاکستان کو آگاہ کر دیا

انکا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ اس وقت تعلقات اور تعاون بہت مضبوط ہے، امریکی انڈر سیکرٹری اسٹیٹ سے شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا، امریکاکے ساتھ تجارتی حجم 20 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ چکا ہے،پاک ایران گیس پائپ لائین منصوبہ کی تکمیل کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے ، امریکانے کسی بھی ملک سے تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔

جلیل عباس جیلانی کا مزید کہنا تھا کہ عبوری سیٹ اپ کے طور پر بہت اچھی غیر ملکی انویسٹمنٹ لا سکتے ہیں، خارجہ پالیسی کو پاکستان کے معاشی مفادات کیلئے استعمال کریں گے۔


متعلقہ خبریں