چیئرمین پی ٹی آئی فوج کیخلاف انقلاب لانا چاہتے تھے، پرویز خٹک

pervaiz Khattak

پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے سربراہ پرویز خٹک نے انکشاف کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی چاہتے تھے فوج کے خلاف انقلاب لاوں اور بادشاہ بن جاؤں۔

ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں خصوصی گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتا تھا 5 سے 6 باتیں بار بار کرو تاکہ لوگوں کو جھوٹ بھی سچ لگے۔

انہوں نے کہا کہ کل کے جلسے میں چیئرمین پی ٹی آئی کو بتائیں گے کہ چھوڑ کرجانے سے کیا فرق پڑتا ہے۔ میرے ساتھ 35سے 40لوگ وہ ہیں جن کے پاس ووٹ بینک ہے۔ہر ضلع کے بارے میں دیکھ رہا ہوں کہ کس کو پارٹی میں شامل کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں تو فروری میں بھی الیکشن نہیں دیکھ رہا، الیکشن ہورہے ہوتے تو کمپین چل رہی ہوتی، جلسے ہوتے، میں کوئی جلسے نہیں دیکھ رہا، سب کو پتہ ہے ابھی الیکشن نہیں ہو رہے، ہم تو اپنی پارٹی کا تعارف کرا رہے ہیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ الیکشن کی رکاوٹ میں نئی مردم شماری بھی آ گئی ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور چاہتے ہیں انتخابات ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ڈلیور کرنے والا کوئی شخص پسند نہیں تھا ،وہ نہیں چاہتے تھے کہ کوئی بھی پاپولر ہو ،ہمارے لیڈر زکمزور ہیں جو کسی کو اوپر نہیں آنے دیتے۔

سابق وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتا تھا میں ہی سارا ملک چلاوں گا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ جنرل باجوہ نے بہت کوشش کی کہ ہماری حکومت چلتی رہے ، انہوں  نے الیکشن کے بہت سارے مواقعے دلائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے مجھے وزیراعظم بننے کی آفر کی ، میں زیادہ لوگ لا سکتا تھا ،لوگ تنگ تھے اور وزیراعظم بن سکتا تھا مگر ایسا نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی کسی سے اتحاد کے بارے میں نہیں سوچ رہے ، پہلے لوگوں کو نکالیں گے، اپنی پوزیشن بنائیں گے اور پھر کسی سے بات کریں گے، 5 سال کی کارکردگی کو دکھا کر الیکشن میں جائیں گے ،لوگوں کو نظر آ رہا ہے کہ کیا کیا ، خالی قصے اور کہانیاں نہیں لے کر جائیں گے۔

مزید کہا کہ مجھے پی ٹی آئی الیکشن میں نظر نہیں آ رہی ، 4سے 5کیسز بہت خطرناک ہیں جس میں پی ٹی آئی پھنس چکی ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں