نم ہوائیں بحیرہ عرب سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں، ایک مغربی لہر مغربی اور بالائی حصوں کو متاثر کر رہی ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے )کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں 7 اگست تک مون سون بارشیں ہوںگی جس کے باعث سیالکوٹ نارووال اورراولپنڈی کے نالوں میں طغیانی کا امکان ہے۔
بلوچستان میں بارشوں سے تباہی ، ہلاکتوں کی تعداد 16 ہو گئی ، 2 ہزار مکانات منہدم
محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ کے روز کشمیر، گلگت بلتستان ، اسلام آباد ، خطہ پوٹھوہار ، شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبر پختونخوا میں تیز ہواؤں،آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
اس دوران بالائی خیبر پختونخوا، خطہ پوٹھوہار ، شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں بعض مقا مات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع۔ ملک کے دیگر علا قوں میں موسم گرم اور مر طوب رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق ہفتے اور اتوار کے روز ملک کےزیادہ ترعلاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا، تاہم کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا،اسلام آباد سمیت شمال مشرقی پنجاب اور خطہ پوٹھوہار میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
بیجنگ ،بارش کا 140 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
جبکہ اس دوران کوٹلی، بھمبر، سدھنوتی، اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، جہلم، اٹک، چکوال، سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ، مانسہرہ، بونیر، کوہستان، دیر اور سوات میں موسلا دھار بارش متو قع ہے، موسلادھار بارش کے باعث کشمیر، مری، گلیات، مانسہرہ اور کوہستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔
موسلادھار بارش کے باعث راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم اور سیالکوٹ کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ اور مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ موجود ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بروز سوموار 7 اگست کو ملک کےزیادہ ترعلاقوں میں بھی موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔
بیشتر علاقوں میں موسم گرم رہے گا ، کئی شہروں میں بارش کا امکان
تاہم خیبر پختونخوا، بالائی پنجاب، اسلام آباد، خطہ پوٹوہار اور کشمیرمیں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
اس دوران کوٹلی، بھمبر، سدھنوتی، اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، جہلم، اٹک، چکوال، سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ، گجرات، مانسہرہ، بونیر، کوہستان، دیر، مردان، صوابی اور سوات میں موسلا دھار بارش متوقع ہے۔
موسلادھار بارش کے باعث کشمیر، مری، گلیات، مانسہرہ اور کوہستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہےجبکہ موسلادھار بارش کے باعث راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم اور سیالکوٹ کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ اور مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔