قاضی فائز عیسٰی کیخلاف ریفرنس فیض حمید سے بھی اوپر سے آیا تھا، عمران خان

میں اور بشریٰ بیگم کل اسلام آباد جائیں گے، خدشہ ہے کہ ہمیں گرفتار کر لیا جائے، عمران خان

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ قاضی فائز عیسٰی کیخلاف ریفرنس فیض حمید سے بھی اوپر سے آیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان کی 7 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور، 2 میں توسیع

سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے دوران ذرائع ابلاغ سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا ہمیں بتایا گیا کہ نواز شریف جائیداد پر فارغ ہوا خود میں نے بھی لندن فلیٹ کا جواب دیا، ہمیں بتایا جاتا تھا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے، قاضی فائز عیسٰی سے بھی جواب لینا ہے، بعد میں ہمیں اندازہ ہوا کہ مقصد کچھ اور تھا۔

انہوں نے کہا افغان حکومت سے مذاکرات جاری تھے کہ ٹی ٹی پی کو کیسے واپس بھیجنا ہے؟ مذاکرات کے دوران ہی ہماری حکومت چلی گئی۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا محمود خان نے وقت پر بتا دیا تھا کہ طالبان واپس آ رہے ہیں، ہم نے بھی وقت پر بار بار بتایا کہ طالبان دوبارہ آ رہے ہیں، ہم نے بھی وقت پر بار بار بتایا کہ طالبان دوبارہ آ رہے ہیں۔

قومی سلامتی کمیٹی کی کالعدم ٹی ٹی پی سے بات چیت آگے بڑھانے کی منظوری

انہوں نے کہا جنرل باجوہ بار بار کہتے تھے کہ ہمارے ٹینکوں کیلئے پیٹرول ہی نہیں ہے، آزاد کشمیر میں کس نے سب کروایا؟ وہاں کے سابق پی ایم بتا چکے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے واضح کیا کہ ہمارے مذاکرات ٹی ٹی پی سے نہیں نئی افغان حکومت سے ہوئے تھے، ٹی ٹی پی وہاں سے آپریٹ کر رہی تھی، ہم نے کہا ان لوگوں کو واپس بھیجیں۔

نواز شریف میری نا اہلی چاہتے ہیں، جنرل باجوہ کو ملازمت میں توسیع دینا غلطی نہیں بلنڈر تھا، عمران خان

ذرائع ابلاغ سے غیر رسمی بات چیت کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا جنرل (ر) باجوہ بھی اس میں تھے، آئی ایس آئی کے سربراہ بھی تھے، پی ڈی ایم حکومت نے آ کر پھر کسی چیز کی پرواہ نہیں کی۔


متعلقہ خبریں