فضل الرحمان کے انکشافات کی تحقیقات کی جائیں، پی ٹی آئی


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ایک صوبائی جماعت کا سربراہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی جانب سے گزشتہ روز کیے جانے والے انکشافات کی تحقیقات کی جائیں۔

نگران حکومتوں کا معاملہ عدالت عظمیٰ کو بجھوائیں، صدر مملکت سے پی ٹی آئی کی استدعا

انہوں نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے کہا ہمیں گارنٹی دی گئی تھی، یعنی ان سے وعدہ کیا گیا تھا کہ وہ عمران خان حکومت کا تختہ الٹ دیں گے، تو اس کی تحقیقات ہونا ضروری ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا ستیہ پال ملک کوئی عام آدمی نہیں ہے، انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ پلوامہ واقعہ انڈین ہوم منسٹری یا وزارت خارجہ کی مرضی سے ہوا تو پاکستان کو اس انٹرویو پر واضح ردعمل دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا بھارت نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے کی کوشش کی تھی۔

فواد چودھری نے کہا سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق پنجاب میں الیکشن ہونے ہیں، عدالت کے فیصلوں کے مقابلے میں قرارداد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، کل اسٹیٹ بینک سے الیکشن کے پیسے ٹرانسفر ہونے ہیں، جو فیصلے عدالتوں میں ہورہے ہیں ،جان بوجھ کر انہیں متنازعہ بنایا جارہا ہے۔

حکومت کیلئے 21 ارب روپے فراہم کرنا کوئی مسئلہ نہیں تھا، مفتاح اسماعیل

انہوں نے کہا پی ٹی آئی کے ہر ایم این اے اور ایم پی اے کو نیب کے نوٹسز موصول ہوئے ہیں، آج تحریک انصاف نے صدر مملکت کو خط لکھا ہے، الیکشن کمیشن 90 روز میں الیکشن کرنے میں ناکام ہوا ہے اس کا نوٹس لیں، نگران حکومت کو توسیع نہیں دی جا سکتی ہے۔

فواد چودھری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا 22 تاریخ کو پنجاب کی نگران حکومت ختم ہو جائے گی۔

سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے اس موقع پر کہا حکومت نے ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک بحران کا شکار ہے۔

عمران خان سے مذاکرات نہیں ہونگے، مولانا فضل الرحمن کا دو ٹوک اعلان

حماد اظہر نے کہا ڈالر کا ریٹ بڑھنے سے پاکستان کو پیٹرول کی قیمت مہنگی پڑرہی ہے، ایک نااہل حکومت کو پاکستان کے عوام پرمسلط کردیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں