قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی

قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یوم پاکستان کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دے دی ہے۔

مجھے آج یا کل مرتضی بھٹو کی طرح قتل کیا جا سکتا ہے، عمران خان

سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا، سزاؤں میں کمی کا اطلاق زیادتی، چوری، ڈکیتی ، اغوا اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرموں پر نہیں ہوگا، سزا میں کمی کا اطلاق مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہو گا۔

یوم پاکستان کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اطلاق 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدی جو اپنی ایک تہائی قید کاٹ چکے ہیں ، ان پر ہو گا، 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدی جو ایک تہائی قید کاٹ چکی ہیں ، ان پر سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا، 18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے  ہیں ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔

وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی ہے۔


متعلقہ خبریں