اسلام آباد: شہری 22 سال بعد ٹرانسفارمر ہٹانے کی قانونی جنگ جیت گیا


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں شہری 22 سال بعد گھر کے باہر سے ٹرانسفارمر ہٹانے کی قانونی جنگ جیت گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفارمر ہٹانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے بنیادی انسانی حقوق متاثر کرنے پر آئیسکو پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔ عدالت نے آئیسکو اور نیپرا کو ایک ہفتے میں جگہ کا تعین کر کے ایک ماہ کے اندر ٹرانسفارمر ہٹانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے تحریری حکم میں کہا کہ سی ڈی اے اور آئیسکو 7 روز میں ٹرانسفارمر کے لیے نئی جگہ کا تعین کریں اور 30 روز میں ٹرانسفارمر کو نئی جگہ منتقل کر کے رپورٹ جمع کرائی جائے۔

جسٹس بابر ستار نے جی 10 کے رہائشی کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: گینگ آف تھری زرداری، نواز، فضل الرحمان الیکشن نہیں روک سکتے، شیخ رشید

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شہری کے مطابق ٹرانسفارمر گھر کے باہر لگنے سے گھر والوں کی جان کو خطرہ ہے اور درخواست گزار کے مطابق آئیسکو نے ٹرانسفارمر ہٹانے کا خرچ ادا کرنے کا کہا۔ چارجز مانگنے پر وفاقی محتسب نے آئیسکو کو مسئلہ حل کرنے کا حکم دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ آئیسکو کی اپیل پر صدر پاکستان نے کیس چیئرمین نیپرا کو بھیج دیا اور نیپرا نے 27 دسمبر 2018 کو سائل کی درخواست مسترد کر دی تھی۔


متعلقہ خبریں