پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی کے اقلیتی رکن بلدیو کمار نے حلف اٹھا لیا ہے، اسپیکر اسد قیصر نے بلدیو کمار سے حلف لیا۔
پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی بلدیو کمار پہلے منتخب ہونے والے اقلیتی رکن سورن سنگھ کے قتل کے الزام میں زیر حراست تھے اور انہیں حال ہی میں انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے ضمانت پر رہا کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق بلدیو کمار کو شک کی بنا پر بری کیا گیا تھا۔
عدالت نے بلدیو کمار کے ساتھی ملزمان عالم خان، سعید خان، اکبرعلی اور بہروز خان کو بھی رہا کردیا تھا۔
22 اپریل 2016 کو موٹرسائیکل سواروں نے تحریک انصاف کے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی سورن سنگھ کو ان کے آبائی ضلع بونیرمیں قتل کردیا تھا، ملزمان نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے بلدیو کمار کے کہنے پر سورن سنگھ کو قتل کیا۔
بلدیو کمار خیبر پختونخوا اسمبلی میں اقلیتی نشست پر سورن سنگھ کے بعد پارٹی کی دوسری ترجیح تھے جبکہ ہلاک ہونے والے سورن سنگھ ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے مشیر برائے اقلیتی امور بھی تھے۔
سورن سنگھ کے قتل کے بعد بلدیو کمار صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے لیکن دو بارعدالتی حکم دیے جانے کے باوجود انہیں حلف نہیں اٹھانے دیا گیا، سورن سنگھ کے قتل میں بلدیو کمار کا نام آنے کے بعد تحریک انصاف نے بھی ان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا تھا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے عدالتی فیصلے پر ردعمل میں کہا تھا کہ ہم بلدیو کمار کو قاتل سمجھتے ہیں، اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے لیکن اتوار کے روز فاٹا انضمام بل اسمبلی میں پیش کیے جانے سے پہلے انہوں نے رکن صوبائی اسمبلی کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔