پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نیوٹرل نے سکندر سلطان کی گارنٹی دی تھی کہ یہ نیوٹرل رہے گا، سکندر سلطان کو چیف الیکشن کمشنر تعینات کرنا بڑی غلطی تھی۔
نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے فنڈ سامنے کیوں نہیں آ رہے، دونوں جماعتوں نے سیٹھ پالے ہوئے ہیں، جن سے یہ پیسے لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی قانون میں نہیں لکھا کہ اوورسیز پاکستانیوں سے فنڈ نہیں لے سکتے، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف پر احمقانہ الزامات لگائے ہیں۔
پی ڈی ایم اجلاس: عمران خان کی نااہلی کیلئے قانونی کارروائی کرنے کا اصولی فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا سندھ کا ممبر دو جگہ سے تنخواہ لے رہا ہے اور وہ باقاعدہ سندھ حکومت کا ملازم ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کل چیف الیکشن کمشنر کے خلاف پرامن احتجاج کریں گے، ڈی چوک کوئی بھی نہیں جائےگا، پارٹی کے کچھ رہنما اور وکلا الیکشن کمیشن کے دفتر جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں جائیں گے،الیکشن کمشنر کی تقرری پر لوگوں نے شور مچایا کہ یہ ن لیگ کے گھر کا بندہ ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہبازشریف پر کوئی بھی ملک اعتماد نہیں کررہا،اگر پاکستان کو دلدل سے نکالناہے تو فوری انتخابات کرائے جائیں۔