آزاد کشمیر، 1 کھرب 63 ارب 70 کروڑ کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ

وفاقی و صوبائی ترقیاتی بجٹ میں18فیصد کمی کا امکان

آزاد جموں و کشمیر کے نئے مالی سال سال 2022-23 کا ایک کھرب 63 ارب 70 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرز کیلئے 15فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

بجٹ وزیر خزانہ عبد الماجد خان نے پیش کیا، بجٹ میں 1 کھرب 35 ارب 20 کروڑ روپے غیر ترقیاتی اخراجات جبکہ 28 ارب 50 کروڑ روپے ترقیاتی اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں، ترقیاتی بجٹ میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 2 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ عبد الماجد خان نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرز کیلئے 15فیصد اضافہ کی بھی تجویز ہے، ترقیاتی بجٹ میں صحت عامہ کے لیے 1 ارب80 کروڑ، تعلیم کے لئے 2 ارب 17 کروڑ اور مواصلات کے لیے 12ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

حکومت تیسرا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، فکسڈ ٹیکس کی طرف بڑھ رہی ہے، 40 فیصد مہنگائی بڑھے گی: شوکت ترین

نئے مالی سال کے بجٹ میں فزیکل پلاننگ وہاﺅسنگ کے لئے 3 ارب 30 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے، ریلیف و بحالیات کے لیے 1 ارب 14 کروڑ 91 لاکھ ، پنشن کے لیے 26 ارب، تعلقات عامہ کے لیے 23 کروڑ 17 لاکھ اور عدلیہ کے لیے 2 ارب 12 کروڑ 28 لاکھ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بجٹ میں داخلہ 7 ارب 25 کروڑ 8 لاکھ، جیل خانہ جات 25 کروڑ 1 لاکھ، شہری دفاع 30 کروڑ 38 لاکھ اور آرمڈ سروسز بورڈ کو 8 کروڑ 50 لاکھ ملیں گے، کمیونیکیشن اینڈ ورکس کے لیے 4 ارب 57 کروڑ، تعلیم کے لیے 3 ارب 23 کروڑ اور صحت عامہ کے لیے 11 ارب 87 کروڑ 34 لاکھ مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ کے مطابق سپورٹس یوتھ کلچر اینڈ ٹرانسپورٹ کو13کروڑ، مذہبی امور 21 کروڑ، سماجی بہبود و ترقی نسواں 61 کروڑ اور زراعت کو 85 کروڑ ملیں گے۔


متعلقہ خبریں