ملک ترقیاتی منصوبوں میں مزید تعطل کا متحمل نہیں ہو سکتا، وزیر اعظم


اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبہ جلد شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک ترقیاتی منصوبوں میں مزید تعطل کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور شاہراہوں کے تعمیراتی منصوبوں سے متعلق اجلاس ہوا۔ جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کو سکھر حیدر آباد موٹروے منصوبے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے قراقرم ہائی وے، بابوسر ٹنل اور خضدار کچلاک روڈ پر بھی کام جلد شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ منصوبوں کے لیے کنٹریکٹ دینے کے طریقہ کار کو مزید شفاف بنایا جائے۔

وزیر اعظم نے پروکیورمنٹ کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لیے کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: تگڑا شو کرنے لگا ہوں، بتاؤں گا نہیں، عمران خان

شہباز شریف نے کہا کہ ملک ترقیاتی منصوبوں میں مزید تعطل کا متحمل نہیں ہو سکتا اور گزشتہ 4 سال میں ترقی کا سفر مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں روکا گیا۔ بین الاقوامی کمپنیوں کی تصدیق کے لیے پاکستانی سفارتخانوں سے معاونت حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ ادارے ملک و قوم کا وقت اور پیسہ بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں۔

وزیر اعظم کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ ایم 6 سکھر حیدرآباد موٹروے کراچی پشاور موٹروے کا اہم حصہ ہے اور 306 کلومیٹر لمبا 6 رویہ موٹروے 15 انٹرچینجز کے ساتھ 6 اضلاع سے گزرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں معیشت کھنڈرات کی صورت میں ملی تھی، خواجہ آصف

سکھر حیدرآباد موٹروے کی وجہ سے پورے پاکستان سے برآمدات کی کراچی بندرگاہوں تک رسائی میں آسانی پیدا ہو گی اور منصوبے پر کام 6 ماہ میں شروع کر دیا جائے گا جس کی تکمیل ڈھائی سال میں ہو گی۔ تھاہ کوٹ رائے کوٹ سیکشن کی فیزیبلیٹی رپورٹ پر کام جاری ہے۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی ٹریفک کے بہاؤ میں آسانی ہو گی اور بابوسر ٹنل کے علاوہ 66 کلومیٹر روڈ کے مکمل حصے پر تعمیر اور روڈ کی بحالی کا کام کیا جائے گا۔ برفباری کے دوران ٹریفک کی بلا تعطل روانی کے لیے سنو گیلیریز بھی تعمیر کی جائیں گی۔


متعلقہ خبریں