پنجاب اسمبلی: حکومتی اور اپوزیشن اراکین آمنے سامنے، تلخ کلامی

پنجاب اسمبلی: سنی اتحاد کونسل اراکین کے بغیر وزیراعلیٰ کے انتخاب کی کارروائی کا آغاز

لاہور: پنجاب اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے جب کہ  ملک احمد اور اسلم اقبال کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوگئی۔

خیبرپختونخوا بجٹ اجلاس: سرکاری ملازمین کی تنخواہ 16، پنشن 15 فیصد بڑھ گئی

ہم نیوز کے مطابق صوبہ پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں میاں اسلم اقبال نے استفسار کیا کہ ہمارے گھر پولیس کیسے داخل ہوئی؟ ان کا استفسار تھا کہ گھروں میں دیواریں پھلانگ کر پولیس کیسے داخل ہوسکتی ہے؟

حکومتی رکن ملک احمد خان نے اس موقع پر مؤقف اختیار کیا کہ ساڑھے 3 سال ہم نے بھی یہی برداشت کیا ہے۔

اجلاس کی صدارت کرنے والے اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے اس موقع پر پوچھا کہ کیا آئی جی پنجاب اسمبلی فلور پر تمام انتقامی کارروائیوں پر معافی مانگے گا ؟

مسلم لیگ ن کے پاس اکثریت نہیں بجٹ کیسے پیش کریں گے، پرویز الہیٰ

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر مراد راس نے بھی اس موقع پر پولیس کی کارروائیوں پر سخت برہمی کا اظہار کیا جب کہ سبطین خان نے کہا کہ اسپیکر صاحب! آپ یقینی بنائیں آئی جی اور چیف سیکریٹری اسمبلی کے سامنے پیش ہوں۔

اپوزیشن نے اس پر مطالبہ کیا کہ آئی جی اور چیف سیکریٹری کو ایوان میں طلب کیا جائے اور دونوں معافی بھی مانگیں۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ،پنجاب کابینہ نے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

ہم نیوز کے مطابق اپوزیشن نے اس کے ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ حکومت اس حوالے سے تحریری معاہدہ کرے جس پر حکومتی اراکین نے وقت مانگ لیا اور کہا کہ وہ وزیراعلیٰ سے اس ضمن میں پہلے اجازت مانگ لیں۔


متعلقہ خبریں